جے این یو میں طلبہ کے درمیان تصادم کے معاملے میں ایف آئی آر درج

نئی دہلی، اپریل۔ جواہر لال نہرو یونیورسٹی (جے این یو) میں رام نومی کی تقریبات کے دوران ہاسٹل میس میں مبینہ طور پر نان ویجیٹیرین کھانے کے سلسلے میں طلباء کے دو گروپوں کے درمیان پرتشدد جھڑپوں کے بعد پیر کو ایف آئی آر درج کی گئی دہلی پولیس نے بتایا کہ پیر کی صبح جے این یو ایس یو ، ایس ایف آئی، ڈی ایس ایف اور آئسا کے طلباء کے ایک گروپ نے کاویری ہاسٹل میں تشدد کے واقعہ پر نامعلوم اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد (اے بی وی پی) کے طلباء کے خلاف شکایت درج کرائی۔شکایت کی بنیاد پر تعزیرات ہند کی مختلف دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ پولیس نے بتایاکہ حقائق اور سائنسی شواہد اکٹھے کرنے اور ملزمان کی شناخت کے لیے تفتیش شروع کر دی گئی ہے۔اے بی وی پی کے طلبہ نے پولیس کو بھی اطلاع دی ہے کہ وہ بھی باضابطہ شکایت درج کرائیں گے۔ دہلی پولیس نے کہا کہ شکایت موصول ہونے پر مناسب قانونی کارروائی کی جائے گی۔دائیں بازو کی اے بی وی پی اور بائیں بازو کی جماعتوں کے درمیان کل کے تصادم کے دوران جے این یو کے 12 سے زیادہ طلبہ زخمی ہوئے تھے۔دریں اثنا، بائیں بازو کی جماعت کے طلباء نے دعویٰ کیا کہ اے بی وی پی کے طلباء نے جے این یو ہاسٹل میں رہنے والوں کو نان ویجی ٹیرین کھانا کھانے سے روکا۔ انہوں نے ہاسٹل میس کی حفاظت کرنے والے عملے کو بھی دھمکی دی، جب کہ اے بی وی پی کے طلبہ نے دعویٰ کیا کہ نان ویجیٹیرین کھانے سے کوئی مسئلہ نہیں ہواہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ بائیں بازو کے حامیوں کو رام نومی کے جشن سے پریشانی تھی جس کی وجہ سے جھگڑا ہوا۔

Related Articles