جی ٹونٹی اجلاس کے پیش نظر جموں وکشمیر میں سیکورٹی بندوبست سخت
سری نگر، مئی۔جموں وکشمیر کی گرمائی راجدھانی سری نگر میں جی ٹونٹی سربراہی اجلاس کے پیش نظر سیکورٹی کے غیر معمولی انتظامات کئے گئے ہیں۔عہدیداروں نے کہاکہ اجلاس کے پیش نظر حفاظتی انتظامات کا سلسلہ جاری ہے اور فضائی نگرانی کے لئے ڈرون کا استعمال کیا جارہا ہے ۔ کسی بھی قسم کے ناخوشگوار واقعے کی روک تھام کو یقینی بنانے کے لئے جموں و کشمیر میں سیکورٹی کا فقیدالمثال بند وبست کیا گیا ہے ۔ذرائع کے مطابق جموں وکشمیر کی شاہراہوں اور دیگر لنک روڈس پر جہاں سیکورٹی فورسز کے عملے کی تعیناتی میں اضافہ کیا گیا ہے وہیں سری نگر، بارہمولہ، راجوری اور دیگر علاقوں میں چیک پوائنٹس بڑھا دئے گئے ہیں۔پولیس ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ جموں و کشمیر میں بالعموم سری نگر، میں سیکورٹی کو خصوصی طور پر بڑھا دیا گیا ہے۔ذرائع نے بتایا کہ کشمیر میں جہاں سیکورٹی نگرانی کو بڑھا دیا گیا ہے وہیں سیکورٹی فورسز کی مشترکہ ٹیمیں رات دن گشت کر رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ سری نگر میں بھی سیکورٹی کو مزید بڑھا دیا گیا ہے اور گشت کو تیز تر کر دیا گیا ہے اور اس کے علاوہ ڈرونز کے ذریعے بھی سیکورٹی نگرانی رکھی جا رہی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اتوار کے روز کشمیر میں بعض مقامات پر سیکورٹی فورسز اہلکاروں کی پارٹیاں مشکوک نظر آنے والے موٹرسائیکل سواروں کو روک کر ان کی تلاشی کرتے تھے اور ان کے شناختی کارڈ بھی چیک کئے جارہے تھے۔انہوں نے مزید بتایا کہ اتوار کے روز شہر سری نگر کے مختلف علاقوں میں سیکورٹی فورسز نے ناکے لگائے جس دوران متعدد موٹر سائیکلوں کو ضبط کیا گیا۔ذرائع نے بتایا کہ سری نگر میں فی الحال دو پہیہ گاڑیوں کی ضبطی کا سلسلہ جاری رہے گا کیونکہ ماضی میں دیکھا گیا ہے جب بھی کشمیر میں کوئی بڑا پروگرام یا کسی بڑے لیڈر کی آمد ہوتی ہے تو ایک ہفتے قبل موٹرسائیکلوں کی ضبطی کا سلسلہ شروع ہوتا ہے۔ایک سینئرپولیس آفیسر نے بتایا کہ جی ٹونٹی اجلاس کے پیش نظر جموں وکشمیر میں سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ شہر میں مختلف مقامات پر عارضی ناکے بٹھائے گئے ہیں، اس کے علاوہ سرحدی علاقوں میں بھی نگرانی بڑھائی گئی ہے۔قابل ذکرہے کہ وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے ہفتے کے روز راجوری میں سیکورٹی صورتحال کا ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کے دوران جائزہ لیا۔ذرائع نے بتایا کہ میٹنگ کے دوران جی ٹونٹی اجلاس کے حوالے سے سیکورٹی منظر نامے کے بارے میں بھی وزیر دفاع کو آگاہی فراہم کی گئی ۔معلوم ہوا ہے کہ سرحدی علاقوں میں سیکورٹی فورسز کی تعیناتی بڑھائی گئی ہے اور امکانی دراندازی کے پیش نظر سیکورٹی گرڈ کو مزید مضبوط کیا گیا تاکہ ملک دشمن عناصر کے منصووں کو ناکام بنایا جاسکے۔