جھارکھنڈ میں 100 کروڑ کا منریگا گھوٹالہ

ای ڈی نے ریاستی حکومت سے رپورٹ طلب کی ہے

رانچی، نومبر۔جھارکھنڈ میں منریگا میں 100 کروڑ سے زیادہ کا گھوٹالہ ہوا ہے۔ اس سلسلے میں، انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے جھارکھنڈ حکومت کے دیہی ترقی کے محکمے سے ایک تفصیلی رپورٹ طلب کی ہے۔ ای ڈی نے اس گھوٹالے میں ملوث لوگوں کے رول کے بارے میں بھی جانکاری مانگی ہے تاکہ ان کے خلاف منی لانڈرنگ کی روک تھام کا ایکٹ درج کیا جاسکے۔ایکٹ کے تحت کارروائی شروع کی جا سکتی ہے۔ مانا جا رہا ہے کہ ریاست کے کئی آئی اے ایس اور سیاسی شخصیات بھی اس معاملے میں ای ڈی کی جانچ کے ریڈار میں آسکتے ہیں۔ ریاست کے دیہی ترقی کے محکمے کو لکھے ایک خط میں، انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر (انٹلیجنس) ونود کمار نے 100 کروڑ سے زیادہ کے گھوٹالے کے معاملے میں ایف آئی آر، چارج شیٹ، اب تک کی گئی کارروائی کی رپورٹ دینے کو کہا ہے۔ ای ڈی نے یہ بھی کہا ہے کہ ان لوگوں کے بارے میں پوری جانکاری دی جانی چاہئے جن کا اس گھوٹالے میں بڑا رول ہے۔ قابل ذکر ہے کہ جھارکھنڈ کی سینئر آئی اے ایس پوجا سنگھل کو گزشتہ ماہ مئی میں منریگا سے متعلق گھوٹالہ کے ذریعے منی لانڈرنگ کے ایک معاملے میں گرفتار کیا گیا تھا۔ وہ ابھی تک جیل میں ہے۔ اب منریگا گھوٹالہ جس پر ای ڈی نے رپورٹ طلب کی ہے وہ پوجا سنگھل کے معاملے سے مختلف ہے۔ دراصل، منریگا کی اسکیموں میں مواد کی خریداری کے نام پر ریاست کے مختلف اضلاع میں بڑے پیمانے پر گڑبڑ پکڑی گئی ہے۔ اینٹ، پتھر، کیٹل شیڈ وغیرہ کے نام پر جعلی خریداری کی گئی ہے۔ ایک سال پہلے، ریاست کے اس وقت کے دیہی ترقی کے سکریٹری آرادھنا پٹنائک نے منریگا اسکیموں کے تحت 200 کروڑ روپے کی مشکوک رقم نکالنے کا معاملہ پکڑا تھا۔ معلوم ہوا کہ مارچ 2020 کے آخری ہفتے میں بڑی رقم نکالی گئی۔ سیکرٹری نے کہا تھا کہ یہ مکمل طور پر مشکوک لگ رہا ہے۔ انہوں نے اس کی اعلیٰ سطحی تحقیقات کی سفارش بھی کی۔

Related Articles