جو بائیڈن نے متنازع چینی غبارے بارے سوال نظر انداز کر دیا

واشنگٹن،فروری ۔ امریکی فضا میںچین کے متنازع غبارے کے بارے میں کل جمعہ کے روز امریکی صدر جو بائیڈن سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں صدر بائیڈن نے جواب دینے سے گریز کیا۔جب ان سے پوچھا گیا کہ وہ غبارے سے کب اور کیسے نمٹیں گے تو بائیڈن نے رپورٹر کے سوال کو نظر انداز کر دیا اور سٹیج سے چلے گئے۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ بیجنگ نے جمعہ کو بغیر پائلٹ کے چینی غبارے کے ذریعے امریکی فضائی حدود کی خلاف ورزی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ یہ اڑنے والی چیز سائنسی تحقیق کے لیے ایک غیر فوجی ٹول کے طورپر استعمال ہو رہی تھی اور امریکی فضائی حدود میں اس کا داخلہ غیر ارادی تھا۔چینی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا یہ غبارہ چین کا ہے یہ ایک سویلین غبارہ ہے جسے تحقیقی مقاصد کے لیے استعمال کیا جا رہا تھا۔ بنیادی طور پر اسے موسمیاتی تحقیق کے لیے فضا میں چھوڑا گیا تھا۔ چینی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں مزید کہا کہ چین کو افسوس ہے کہ غلطی سے امریکی فضائی حدود میں داخل ہوا ۔ اس بیان میں یہ بھی شامل کیا گیا کہ غبارہ ہوا کے دباؤ کی وجہ سے اپنے مخصوص راستے سے ہٹ گیا۔ چین نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ مغربی ہوا کے دباؤ کی وجہ سے اور خود کو سیدھا رکھنے کی اپنی محدود صلاحیت کی روشنی میں غبارہ مخصوص راستے سے ہٹ گیا۔انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ چین امریکا کے ساتھ بات چیت جاری رکھے گا اور اس غیر متوقع صورتحال سے مناسب طریقے سے نمٹے گا۔یہ بیان اس وقت سامنے آیا جب بیجنگ نے اس سے قبل اس بات کی تصدیق کی تھی کہ وہ امریکا کے اوپر ایک چینی جاسوس غبارے کی پرواز کے بارے میں امریکی رپورٹس کی تصدیق کر رہا ہے اور اس سلسلے میں کسی بھی مبالغہ آرائی کے خلاف انتباہ کیا ہے۔ امریکی وزیر خارجہ انٹنی بلنکن نے جمعہ کے روز اپنی روانگی سے محض چند گھنٹے قبل اس وقت چین کا دورہ ملتوی کر دیا جب امریکی فضائی حدود میں انتہائی بلندی پر ایک چینی جاسوس غبارے کو پرواز کرتے ہوئے دیکھا گیا تھا۔امریکی حکام نے دورہ ملتوی کیے جانے کے پس منظر سے صحافیوں کو آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ بلنکن نہیں چاہتے تھے کہ یہ واقعہ بات چیت پر حاوی ہو۔ امریکی وزیر خارجہ کا یہ دورہ پہلے سے طے شدہ تھا۔یہ خبر اس کے فوراً بعد سامنے آئی جب چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے تصدیق کی کہ وہ چین کا غبارہ ہے۔چینی ترجمان نے کہا کہ یہ اپنے طے شدہ راستے سے بھٹک جانے والی airship تھی جو بنیادی طور پر موسم سے متعلق تحقیق کے لیے استعمال ہوتی ہے۔

Related Articles