جونیئر ڈاکٹرز نے تنخواہوں میں اضافے کیلئے اگلے ماہ 72 گھنٹے کی ہڑتال کا اعلان کردیا
راچڈیل،مارچ۔ جونیئر ڈاکٹرز نے تنخواہوں میں 30فیصد اضافے کیلئے اگلے ماہ مارچ میں 72 گھنٹے کی ہڑتال کا اعلان کردیا۔ایکشن یونین کے عہدیداروں نے تین مختلف دنوں میں ہڑتال اورمکمل واک آؤٹ کا اعلان کیا ہے، جونیئر ڈاکٹرز کی ہڑتال کی تصدیق کے بعد باور کیا جا رہا ہے کہ این ایچ ایس کا محکمہ سخت دبائو کا شکار ہو سکتا ہے۔بی ایم اے نے اس امر کی تصدیق نہیں کی کہ اے اینڈ ای اور انتہائی نگہداشت کی خدمات کو ہڑتال میں شامل کیا جائے گا یا انہیں مستثنیٰ قرار دیا جائے گا۔ ہڑتال کا اعلان کرتے ہوئے برٹش میڈیکل ایسوسی ایشن جونیئر ڈاکٹرز کی کمیٹی کے شریک چیئر ڈاکٹر راب لارنسن اور ڈاکٹر وویک ترویدی نے کہا کہ عوام کو ہڑتالوں کیلئے حکومت کو مورد الزام ٹھہرانا چاہئے، ہم نے ہمیشہ کوشش کی کہ محکمہ صحت کے سیکرٹری کو مذاکرات کی ٹیبل پر لایا جائے ، کئی بار تحریری طور پر بھی لکھا اور قابل عمل حل تلاش کر کے ہڑتال کو ٹالنے کی ہر ممکن کوشش کی مگر حکومت ہمارے ساتھ ملاقات کیلئے یا مذاکرات کی میز پر آنے کیلئے تیار نہیں، ہڑتال کا بی ایم اے کے جونیئر ڈاکٹر ز کی طرف سے تنخواہوں میں اضافے کے حق میں 98فیصد ووٹ آنے کے بعد فیصلہ سامنے آیا ہے، بی ایم اے کے عہدیداروں نے حکومت کی طرف سے رائل کالج آف نرسنگ کے ساتھ تنخواہ کی بات چیت شروع کرنے کے حالیہ فیصلے کی طرف اشارہ کیا لیکن دیگر ہیلتھ یونینوں کے ساتھ نہیں، ایک عنصر کے طور پر جس کی وجہ سے وہ ہڑتال کی تاریخوں کا اعلان کرنے پر مجبور ہوئے، ان کا کہنا تھا کہ ہمیں یہ نہیں بتایا گیا کہ ہمیں گہرے مذاکرات کی پیشکش کیوں نہیں کی گئی اور نہ ہی حکومت کو ہمارے ساتھ مذاکرات شروع کرنے کیلئے ہمیں کیا کرنے کی ضرورت ہے۔ سیکرٹری صحت کو یہ امید نہیں رکھنی چاہئے کہ وہ ہم سے ملاقات نہ کر کے بحران کو کسی طرح ختم کر لیں گے، اس کا پائیداد حل وقت کی اہم ترین ضرورت ہے مگر اب ایسا نہیں ہوگا، مریض اور عوام اس کی بے عملی کا احساس کرتے رہیں گے ،جب تک کہ وہ ہم سے بات چیت کرنا شروع نہیں کرتے اور ہم ایک ایسے معاہدے پر اتفاق کرتے ہیں جو جونیئر ڈاکٹرز کی حقیقی قدر کرتا ہے اور ہمیں وہ ادا کرتا ہے جو ہم قابل ہیں،بی ایم اے نے جونیئر ڈاکٹرزکیلئے مہم چلائی ہے کہ وہ نہ صرف مہنگائی کی وجہ سے تنخواہوں میں اضافہ حاصل کریں بلکہ تنخواہ کی بحالی بھی حاصل کریں جو ان کے بقول برسوں کی تنخواہوں میں تعطل ہے، یہ ایک زبردست 30فیصد اضافے کے برابر ہے، ایک ایسا اعداد و شمار جسے وزراء نے غیر حقیقت پسندانہ قرار دیا ہے اور متنبہ کیا ہے کہ مریضوں کو خطرہ لاحق ہو جائے گا بی ایم اے کے اعلان سے مارچ میں این ایچ ایس ہڑتال کے دنوں کی تعداد چھ ہو گئی ہے، اس میں وہ تین روزہ ہڑتال شامل نہیں ہے جو آر این سی کی جانب سے معطل کر دی گئی تھی کیونکہ نمبر 10نے بات چیت کی ادائیگی پر رضامندی ظاہر کی تھی، این ایچ ایس ایمبولینس کا عملہ 6، 8اور 20 مارچ کو واک آؤٹ کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے اور ہاسپٹل کنسلٹنٹس اینڈ اسپیشلسٹ ایسوسی ایشن کے طبی ماہرین نے بھی کہا ہے کہ وہ 15 مارچ کو یونین کی تاریخ میں پہلی بار ہڑتال کریں گے۔