جنوبی تھائی لینڈ بم دھماکوں سے لرز اٹھا

بنکاک، اگست ۔ جنوبی تھائی لینڈ میں کم از کم 17 مقامات پر بم دھماکے اور آتشزدگی کے حملے ہوئے ہیں،جو بظاہر ایک دوسرے سے جڑے ہوئے اور باہم مربوط نظر آنے والے واقعات کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں۔قطری نشریاتی ادارے‘الجزیرہ’کی خبر کے مطابق فوجی اور پولیس حکام نے بتایا کہ بم دھماکے اور آگ لگائے جانے کے حملے منگل کی رات کے آخری پہر اور بدھ کی صبح کے آغاز میں ہوئے۔فوجی ترجمان نے بتایا کہ اس طرح کے کم از کم 17 حملے جنوبی صوبوں پٹنی، ناراتھیوات اور یالا میں ہوئے، حملوں میں زیادہ تر چھوٹی دکانوں اور گیس اسٹیشنوں کو نشانہ بنایا گیا جب کہ ان حملوں کے نتیجے میں کم از کم 3 شہریوں کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔ابھی تک کسی بھی گروپ نے ان حملوں کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔پولیس کیپٹن نے بتایا کہ انہیں آدھی رات سے کچھ دیر پہلے اطلاع موصول ہوئی کہ ایک مشتبہ شخص یالا کے یاہا ضلع میں ایک گیس اسٹیشن پر دکان میں داخل ہوا، اس نے دکان میں کالا بیگ رکھا اور ملازمین کو خبر دار کیا کہ اگر وہ زندہ رہنا چاہتے ہیں تو وہاں سے چلے جائیں۔مشتبہ شخص کی جانب سے بیگ رکھنے اور دھمکی دیے جانے کے بعد اور دھماکا ہونے سے 10 منٹ قبل ہی تمام ورکرز وہاں سے نکل گئے تھےملائیشیا کی سرحد کے ساتھ واقع جنوبی تھائی لینڈ کے صوبوں میں دہائیوں سے طویل، نچلی سطح کی بغاوت جاری ہے، تھائی حکومت اکثریتی مسلم صوبوں پٹنی، یالا، ناراتھیوات اور سونگخلا کے کچھ حصوں کی آزادی کے خواہاں گروپوں سے جنگ لڑ چکی ہے۔پر تشدد واقعات پر نظر رکھنے والے ڈیپ ساؤتھ واچ گروپ کے مطابق 2004 سے اب تک اس تنازع میں 7 ہزار 300 سے زیادہ شہری مارے جا چکے ہیں۔

 

Related Articles