جنتادل (یو) آر جے ڈی پر قبضہ کرنا چاہتا ہے: جیسوال

پٹنہ، اگست۔بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی بہار یونٹ نے آج انکشاف کیا کہ جنتا دل یونائیٹڈ (جے ڈی یو) راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے ساتھ مل کر ایک سوچی سمجھی حکمت عملی کے تحت پارٹی کو ضم کرنے کے مقصد سے ریاست میں حکومت بنا رہی ہے۔بی جے پی کے ریاستی صدر اور ممبر پارلیمنٹ سنجے جیسوال نے بدھ کے روز سوال کیا کہ جے ڈی (یو) کے سینئر لیڈر نتیش کمار نے اچانک اپنے قدیم حریف آر جے ڈی کے ساتھ جانے کا فیصلہ کیوں کیا، یہ ایک بڑا سوال ہے جس کا جواب ہر کوئی جاننا اور سمجھنا چاہتا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ مسٹر کمار نے ایک سوچی سمجھی حکمت عملی کے تحت آر جے ڈی کے ساتھ حکومت بنانے پر اتفاق کیا ہے کیونکہ مسٹر کمار چاہتے ہیں کہ وہ آر جے ڈی کو نگل لیں، یعنی آر جے ڈی کو جے ڈی (یو) میں ضم کر دیں یا آر جے ڈی پر قبضہ کر لیں۔مسٹر جیسوال نے کہا کہ مسٹر کمار اور جے ڈی (یو) کے قومی صدر راجیو رنجن سنگھ عرف للن سنگھ آر جے ڈی لیڈر تیجسوی پرساد یادو کے مال گھوٹالے کے دستاویزات دکھاتے تھے۔ وہ ان کے خلاف کارروائی کرنے کی بات کرتے تھے، لیکن آج مسٹر کمار اور مسٹر سنگھ اسی مسٹر یادو کے ساتھ چلے گئے۔ اس سے یہ تو صاف ہے کہ مسٹر کمار نے بہار کے لوگوں کو دھوکہ دیا ہے لیکن ایک اور بڑی وجہ یہ ہے کہ مسٹر کمار چاہتے ہیں کہ وہ آر جے ڈی کو ختم کردیں۔ممبر پارلیمنٹ نے کہا کہ آر جے ڈی کے صدر لالو پرساد یادو کے خاندان کے افراد جو کئی گھوٹالوں میں ملوث ہیں، کا جیل جانا یقینی ہے۔ حال ہی میں آر جے ڈی صدر کے خاص سابق ایم ایل اے بھولا یادو کو ریلوے بھرتی گھوٹالہ کے سلسلے میں گرفتار کیا گیا ہے۔ اب آر جے ڈی صدر کے خاندان کے دیگر افراد جیسے تیجسوی پرساد یادو اور باقی کو اس معاملے میں گرفتار کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ شری نتیش کمار اسی گھڑی کا انتظار کر رہے ہیں۔ جیسے ہی لالو خاندان کے افراد جیل جاتے ہیں، مسٹر کمار آر جے ڈی کے جے ڈی یو میں انضمام پر قبضہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔مسٹر جیسوال نے آر جے ڈی کے لیڈر مسٹر تیجسوی پرساد یادو کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ (مسٹر یادو) یہ بھی جانتے ہیں کہ گھوٹالوں کے معاملے میں ان کا جیل جانا یقینی ہے۔اس لیے انہیں لگتا ہے کہ اگر وہ ریاست کے نائب وزیر اعلیٰ بنتے ہیں تو وہ جیل جانے سے بچ سکتے ہیں ۔ اسی لیے انہوں نے مسٹر کمار کو وزیر اعلیٰ کے عہدے کی پیشکش کرکے حکومت بنانے کے لئے رضامند کیا ہے۔ اب تک مسٹر تیجسوی یادو خود کو وزیر اعلیٰ کا چہرہ بتا رہے تھے لیکن اب انہوں نے وزیر اعلیٰ کا عہدہ مسٹر کمار کو دے دیا ہے تو یہ ان کی خود غرضی ہے۔ انہوں نے خود کو جیل جانے سے بچانے کے لیے ڈپٹی چیف منسٹر بننا قبول کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرح سے مسٹر کمار اور مسٹر یادو نے اکٹھے ہو کر ایک دوسرے کی آبیاری کرنے کی کوشش کی ہے۔

Related Articles