جسٹس ابھیجیت گنگوپادھیائے کے ٹی وی انٹرویو پر سپریم کورٹ نے ہائی کورٹ سے حلف نامہ طلب کیا

کلکتہ،اپریل۔سپریم کورٹ نے آج ترنمول کانگریس کے جنرل سیکریٹری ابھیشیک بنرجی کی ایک عرضی پر سماعت کے دوران کلکتہ ہائی کورٹ کے جج جسٹس ابھیجیت گنگو پادھیائےکے ذریعہ ایک پرائیوٹ نیوز چینل کو دئیے گئے انٹرویو سے متعلق ہائی کورٹ سے حلف نامہ طلب کیا یا ہے۔ ابھیشیک بندوپادھیائے کے وکیل ابھیشیک مانو سنگھوی کے ایک سوال کے جواب میں سپریم کورٹ اگلے جمعہ تک کلکتہ ہائی کورٹ کے رجسٹرار جنرل سے حلف نامہ طلب کیا ہے ۔اگلی سماعت اسی دن ہوگی۔ستمبر 2022 میں جسٹس گنگوپادھیائے نے پہلی بار ایک ٹی وی چینل کو طویل انٹرویو دیا تھا۔اس میں انہوں نے اسکول سروس کمیشن کے ذریعہ اساتذہ کی تقرری میں گھوٹالہ سمیت کئی اہم ایشوز پر بات چیت کی تھی ۔ابھیشیک کے وکیل نے منگل کو سپریم کورٹ میں اس انٹرویو کا مسئلہ اٹھایا۔ جس کے بعد سپریم کورٹ کے چیف جسٹس نے تبصرہ کیا کہ ہمیں دیکھنا ہوگا کہ اس انٹرویو میں کیا ہے۔غور طلب ہے کہ سپریم کورٹ نے تقرری بدعنوانی کے معاملے میں مبینہ طور پر ملوث ترنمول کانگریس یوتھ کے سابق لیڈر کنتل گھوش کے خط کے معاملے میں ہائی کورٹ کے حکم پر روک لگا دی ہے۔ ہائی کورٹ کے جسٹس گنگوپادھیائے کی ہدایت میں کہا گیا ہے کہ اگر ضروری ہو تو سی بی آئی کنتل گھوش کے خط کے بارے میں ابھیشیک بنرجی سے پوچھ گچھ کر سکتے ہیں۔ ابھیشیک نے اس حکم کو چیلنج کرتے ہوئے سپریم کورٹ سے رجوع کیا ہے۔ سپریم کورٹ نے اس حکم پر عبوری حکم امتناع جاری کیا تھا۔

 

Related Articles