جرمنی ابھی بھی مکمل آزاد نہیں ہوا: روسی صدر
ماسکو، مارچ ۔روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے کہا ہے کہ سمندر میں گیس پائپ لائن پر دھماکوں کے بعد جرمنی کے ردعمل سے ظاہر ہے کہ وہ آج بھی ’مقبوضہ‘ ہے اور آزادانہ طور پر کچھ نہیں کر سکتا۔برطانوی خبر رساں ایجنسی نے روسی ٹیلی ویژن کو دیے گئے انٹرویو کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ پوتن نے نارڈ گیس پائپ لائن (جس کے ذریعے روس سے گیس جرمنی پہنچتی ہے)میں ہونے والے دھماکوں کے بعد جو انداز جرمنی نے اپنایا ہے، اس سے لگتا ہے کہ دوسری عالمی جنگ میں ہتھیار ڈالنے کو دہائیاں گزر جانے کے بعد بھی اسی حالت میں ہے۔ پوتن کا کہنا تھا کہ یورپی رہنما اپنی خودمختاری اور آزادی کے احساس سے محروم ہو گئے ہیں، جرمنی سمیت مغربی ممالک نے نارڈ پائپ لائن کو نشانہ بنائے جانے پر بہت محتاط ردعمل دیا اور کہا انہیں لگتا ہے کہ یہ جان بوجھ کر کیا گیا حالانکہ ان کو اس کے ذمہ دار کا پتہ ہے لیکن وہ بتانے سے انکار کر رہے ہیں۔خیال رہے کہ بحیرہ بالٹک سے گزرنے والی نارڈ پائپ لائن سے گیس کے اخراج کی خبریں سامنے آئی تھیں، جس سے گیس کی سپلائی منقطع ہو گئی تھی۔پائپ لائن کی لیکج کے معاملے کو جرمنی، ڈنمارک اور سویڈن نے حادثہ نہیں بلکہ حملہ قرار دیا تھا جس کے بعد یورپ نے واقعے کی تحقیقات شروع کر دی تھیں اور امریکہ نے یورپ کو توانائی کی تنصیبات کی سیکیورٹی کی پیشکش کی تھی۔واقعے کے بعد سویڈن اور ڈنمارک کے وزرائے اعظم نے بیان میں کہا تھا کہ یہ واضح ہے کہ پائپ لائن کو جان بوجھ کر نقصان پہنچایا گیا جن میں ممکنہ تخریب کاری کا عنصر شامل ہے، پولینڈ نے بھی تخریب کاری کا الزام لگایا ہے تاہم ان کی جانب سے کوئی ثبوت پیش نہیں کیا گیا۔