ججوں پر ترنمول کانگریس کے جنرل سکریٹری ابھیشیک بنرجی کے تبصرے سے جج جسٹس ابھیجیت گنگوپادھیائے ناراض
کلکتہ۔ستمبر۔عدالت اور ججوں سے متعلق ترنمو ل کانگریس کے جنرل سیکریٹری ابھیشیک بنرجی کے تبصروں پر کلکتہ ہائی کورٹ کے جج جسٹس ابھیجیت گنگوپادھیائے نے ناراضگی ظاہر کی ہے۔جسٹس ابھیجیت گنگوپادھیائے نے پیر کو ایک بنگلہ نیوز چینل کو دیے گئے انٹرویو میں بنرجی کے تبصروں پر ناراضگی ظاہر کی ہے۔کچھ دن پہلے ترنمول کانگریس کے جنرل سیکریٹری و ممبر پارلیمنٹ ابھیشیک گنگوپادھیائے نے ایس ایس کے ایم اسپتال میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہاکہ بی جے پی کارکنان جانتے ہیں کہ عدلیہ کے ایک حصے پر بی جے پی کا کنٹرول ہے۔ تو ہمیں کچھ نہیں ہو گا۔ اگر میں ہائی کورٹ جاؤں گا تو مجھے ضمانت مل جائے گی۔’ ابھیشیک بنرجی نے یہ تبصرہ بی جے پی کے نوبنو مہم کے دوران بی جے پی ورکروں کے ذریعہ توڑ پھوڑ اور ہنگامہ آرائی سے متعلق یہ تبصرہ کیا تھا۔وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے بھی عدلیہ کی غیر جانبداری پر سوال اٹھائے تھے۔تاہم، جسٹس گنگوپادھیائے نے واضح کیا کہ اس طرح کے تبصرے ان کے نوٹس سے نہیں بچتے اور وہ شدید ناراض ہیں۔ ابھیشیک گنگوپادھیائے کے حالیہ تبصروں کے بارے میں، انہوں نے کہاکہ اگر میں انہیں فون کر کے کہوں کہ ثابت کریں کہ میرے کے سر پر بی جے پی کا ہاتھ ہے۔ ورنہ جھوٹ بولنے پر تین ماہ کی جیل۔جسٹس گنگوپادھیائے نے سیاسی رہنماؤں کو مشورہ دیا کہ وہ عدلیہ کے بارے میں توہین آمیز تبصرے کرنے سے پہلے زیادہ محتاط رہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیاست دانوں کو قانون کی طاقت کے بارے میں کوئی اندازہ نہیں ہے۔تاہم، جسٹس گنگوپادھیائے نے یہ بھی کہا کہ وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے گزشتہ اگست میں کلکتہ ہائی کورٹ کے ایک تقریب میں ان سے ملاقات کی تو انہوں نے کافی شائستگی کا مظاہرہ کیا۔ انہوں نے کہاکہ اپنا تعارف کرانے کے بعد وزیر اعلیٰ نے کہا کہ کیا آپ ابھیجیت گنگوپادھیائے ہیں؟ اس نے اور کچھ نہیں کہا کہ تم ہمارے خلاف ہو۔ میں نے کہا میڈم مجھے آپ سے کچھ بات کرنی ہے۔ لیکن اس کا کہنا ہے کہ اب یہ ممکن نہیں ہے۔ آپ اپنا کام جاری رکھیں میرے خیال میں انہوں نے یہ باتیں بہت ہی اچھے انداز میں کہی تھی۔