جاپان نے 22 روسی افراد، تین کمپنیوں کے اثاثے ضبط کیے

ٹوکیو، جنوری ۔ جاپان نے جمعہ کو یوکرین میں روس کے خصوصی فوجی آپریشن کے پیش نظر 22 روسی افراد اور تین کمپنیوں کے اثاثے ضبط کرلئے۔یہ اطلاع جاپان کی وزارت خارجہ کی ویب سائٹ پر دی گئی ہے۔ وزارت خارجہ نے کہا، جائیداد ضبط کرنے کے اقدامات: اقدام (1) اور (2) وزارت خارجہ کے نوٹس (27 جنوری کو اعلان کردہ) روسی فیڈریشن کے افراد اور ادارے (22 افراد اور 3 اداروں) کے لیے مؤثر ہوں گے۔ جن لوگوں کی جائیداد ضبط کی گئیں ہیں، ان کے بارے میں خیال کیاجاتا ہے کہ انہوں نے کریمیا کے خود مختار جمہوریہ اور شہر سیوستوپول یا یوکرین کے مشرقی حصے کے عدم استحکام کے ساتھ ساتھ یوکرین کے مشرقی اور جنوبی علاقوں میں روس کے اقدامات میں شامل ہیں۔جن لوگوں کے اثاثے ضبط کیے گئے ہیں، ان میں روسی بچوں کی لوک پال ماریا لیووا-بیلووا، نائب وزیر دفاع کرنل جنرل میخائل میزنٹسیف، نائب وزیر اعظم آندرے بیلوسوف، نائب وزیر اعظم دمتری چیرنشینکو، وزیر انصاف کونسٹنٹین چوئیچینکو، روس کے الیکشن کمیشن کی سربراہ ایلا پامفیلووا اور روس کے سوک چیمبر میں پبلک اوور سائیٹ کوآرڈینیٹنگ سینٹر کے ڈپٹی چیئرمین الیگزینڈر مالکیوچ شامل ہیں۔اس فہرست میں ٹرک، بس اور انجن بنانے والی روسی کمپنی کارکاماز، ہوائی جہاز بنانے والی کمپنی ارکٹ نیز ماسکو میں قائم اور میزائل اوانگارڈ کے سپلائربھی شامل ہیں۔جاپان نے 49 روسی اداروں کو سامان کی برآمد پر بھی پابندی لگا دی ہے۔ ساتھ ہی دوہرے استعمال والی ان اشیاء کی برآمد پر بھی پابندی عائد کر دی ہے جو فوجی صلاحیت کی ترقی میں حصہ ڈال سکتی ہیں۔

Related Articles