تریپورہ کے کمل پور میں ٹپرا موتھا نے 12 گھنٹے کے بند کی کال دی

اگرتلہ، ​​جنوری۔تریپورہ خود مختار ضلع کونسل کی حکمراں جماعت ٹیپرا موتھا نے دھلائی کے کمل پور سب ڈویژن میں اپنے لیڈر پرانجیت نماشودرا کے قتل کے مرکزی ملزم کی گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہوئے پیر کو 12 گھنٹے کے بند کی کال دی ہے۔پرانجیت کو 18 جنوری کو ریاستی اسمبلی کے انتخابات کے شیڈول کے اعلان کے فوراً بعد قتل کر دیا گیا تھا۔ پولیس نے قصبہ کے چار افراد کو جرم میں ملوث ہونے کے الزام میں گرفتار کیا ہے تاہم مرکزی ملزم تاحال فرار ہے۔چیف الیکٹورل آفیسر (سی ای او) کرن گٹے نے دعویٰ کیا کہ اس قتل کا سیاست اور پارٹی سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ دوسری طرف ٹیپرا موتھا نے الزام لگایا کہ پرانجیت کو ریاست کی حکمران بھارتیہ جنتا پارٹی سے وفاداری کی وجہ سے غنڈوں نے قتل کیا کیونکہ وہ سورما حلقہ میں ایک مقبول رہنما تھے۔ ٹپرا موتھا کی ایک سینئر لیڈر مریم دیورما نے الزام لگایاکہ پرانجیت کا قتل انتخابات کے اعلان کے بعد امن و امان کی صورتحال کو ظاہر کرتا ہے۔ حکمران جماعت اس قتل کے ذریعے اپوزیشن جماعتوں کو انتخابات کے دوران تشدد کا پیغام دینا چاہتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ پولیس چار دنوں میں مرکزی مجرم کو گرفتار نہیں کر سکی۔انہوں نے الزام لگایا کہ جب پرانجیت کی لاش کو ڈھلائی ڈسٹرکٹ ہسپتال سے کمل پور لے جانے کے لیے جلوس نکالا گیا تو انتظامیہ نے بغیر کسی معقول بنیاد کے اسے روک دیا۔ اہلکاروں کے ساتھ ہاتھا پائی میں ٹپرا موتھا کے کئی کارکن زخمی ہو گئے۔

 

Related Articles