بی ٹی اور اوپن ریچ کے 40 ہزار ملازمین تنخواہوں میں اضافے کیلئے 2 روزہ ہڑتال پر

لندن ،ستمبر۔ بی ٹی اور اوپن ریچ کے 40,000ملازمین تنخواہوں میں اضافے کیلئے 2روزہ ہڑتال شروع کردی ہے، کمیونی کیشن ورکرز یونین کا کہنا ہے کہ ان کے 40,000ارکان نے بہتر تنخواہوں کا مطالبہ تسلیم کرانے کیلئے 2روزہ ہڑتال شروع کردی ہے یونین کا کہناہے کہ ملازمین نے تنخواہوں میں ڈیڑھ ہزار پونڈ اضافے کی پیشکش افراط زر کی شرح سے کم قرار دے کر مسترد کردی ہے ،یونین کا کہناہے کہ افراط زر کی شرح 11.7فیصد تک پہنچ گئی اس اعتبار سے تنخواہ میں اضافے کی یہ پیشکش تنخواہ میں کمی کرنیکے مترادف ہے یونین کے جنرل سیکرٹر ی نے کہا کہ یہ وہی ورکر ہیں جنہوںنے کورونا کی پوری وبا کے دوران ملک میں مواصلاتی نظام بحال رکھا۔ان ورکرز کے بغیر گھر سے کام کاخواب پورا نہیں ہو سکتا تھا اور اہم ٹیکنیکل انفرا اسٹرکچر خراب ہوکر ٹوٹ پھوٹ جاتا ان لوگوں نے شدید دبائو میں شاندار خدمات انجام دیں اور اس کے صلے میں ان کی تنخواہوں میں کمی کی جارہی ہے۔بی ٹی گروپ کا کہناہے کہ اب بہت ہوچکا اور جب تک ہماری بات نہیں سنی جائے گی ہڑتال جاری رکھی جائے گی،بی ٹی گروپ کے ایک ترجمان نے کہاہے کہ ہم جانتے ہیں کہ ہمارے ساتھیوں کو بڑھتے ہوئے افراط زر کا سامناہے اور اگرچہ ہم بہت مایوس ہیں لیکن ہڑتال کے فیصلے کااحترام کرتے ہیں ہم نے تنخواہوں میں ممکنہ حد تک زیادہ زیادہ اضافے کی پیشکش کی ہے اور ہم کوئی راہ نکالنے کیلئے یونین کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں ،اس دوران ہم پورے ملک میں صارفین کو کسی بھی گڑبڑ سے محفوظ رکھنے کیلئے کام کرتے رہیں گے اور پورے ملک کا آپس میں رابطہ برقرار رکھیں گے ،کمپنی کاکہناہے کہ جب یہ واضح ہوگیا کہ یونین کے ساتھ معاہدہ نہیں ہوسکے گا توتنخواہوں میں گزشتہ 20سالہ تاریخ کا سب سے زیادہ اضافہ کیاگیا ،کمپنی کا کہناہے کہ تنخواہوں میں 1,500 پونڈ اضافے سے اوسط تنخواہوں میں 5فیصد اور نچلے درجے کے ملازمین کی تنخواہوں 8فیصد اضافہ ہوگا جس کا اطلاق یکم اپریل سے ہوگا۔

 

Related Articles