بی جے پی کے قومی نائب صدر دلیپ گھوش نے مرکزی ٹیم پر تنقید کی
کلکتہ ،جولائی۔ بی جے پی کے سابق ریاستی صدر و قومی نائب صدر دلیپ گھوش نے مرکزی ٹیم کے ذریعہ مرکزی حکومت کے اسکیموں کے نفاذ میں اطمینان کا اظہار کئے جانے پرناراضگی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی ٹیم نے بنگال میں آکر خوب مہمانی اور پارٹی اڑائی اور چلی گئی۔گھوش کے اس بیان پر تنازع کھڑا ہوگیا ہے۔بنگال میں پنچایت کا کام کاج دیکھنے کیلئے ایک مرکزی ٹیم کلکتہ آئی تھی۔پنچایت میں کام کاج کا جائزہ لیا۔مرکزی ٹیم کی رپورٹ کی بنیاد پر پنچایتی راج دفتر میں مرکزی وزیر مملکت کپل موریشور پاٹل نے پنچایت میں بدعنوانی کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے ریاستی حکومت کو سرٹیفکیٹ سونپتے ہوئے کہاکہ پنچایت سطح پر مرکزی پروجیکٹ میں بدعنوانی ک الزامات کی کوئی تصدیق نہیں ہوئی ہے۔مرکزی ٹیم کی رپور ٹ پر بی جے پی ناراض ہے۔ مدنی پور سے منتخب ممبر پارلیمنٹ دلیپ گھوش نے مرکزی ٹیم کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ”مرکز سے آئے افسران نے ہوٹل میں قیام کیا اور بی ڈی او کی طرف سے دی گئی پارٹی میں مزہ کیا“۔ای ڈی نے کوئلہ اسکینڈل پر ملے گھٹک اور سوشانت مہتو کو طلب کیا ہے۔ اس کے بارے میں پوچھے جانے پر، بی جے پی کے آل انڈیا نائب صدر دلیپ گھوش نے کہاکہ ‘کئی بڑے رتھی-مہارتھی کوئلہ گھوٹالے میں ملوث ہیں۔ پیسے کا وسیع لین دین ہوا ہے۔ کوئلہ میں وسیع پیمانے پر کرپشن ہے۔ کوئلے کی غیر قانونی کان کنی 6 لاکھوں لوگ ان سے وابستہ ہیں۔ یہی وہاں کی معیشت ہے۔ غریب لوگ کام کر تے ہیں، لیکن جو لوگ آپریٹ کر رہے ہیں، جو یہاں سے اربوں روپے لوٹ رہے ہیں، ان میں ایجنٹ، سرکاری اہلکار، حتیٰ کہ سکیورٹی اہلکار بھی شامل ہیں۔