بی جے پی کے اعلیٰ لیڈر اسمبلی انتخابات کی تیاری کے لیے تریپورہ دورہ پر

اگرتلہ، ستمبر۔بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے قومی جنرل سکریٹری (تنظیم) بی ایل سنتوش تریپورہ میں حکمراں بی جے پی لیڈروں کےدرمیان بڑے پیمانے پر غیر مطمئن اور اور ایم ایل ایز کے بار بار پارٹی چھوڑنے اور پارٹی عہدیداروں کے ساتھ میٹنگ کرنے کے بعد تریپورہ کے دو روزہ دورے پر پہنچے۔جیسے ہی مسٹر سنتوش جمعہ کو اگرتلہ کے اگرتلہ ہوائی اڈے پر اترے، کربوک حلقہ سے بی جے پی کے ایم ایل اے بربا موہن نے ریاستی اسمبلی سے استعفیٰ دے دیا اور شاہی خاندان کے پردیوت کشور دیبرمن کے سودیشی پروگریسو ریجنل الائنس (ٹیپرا موتھا) میں شامل ہو گئے اور قیادت پر ریاست میں ’بدانتظامی‘ میں ملوث ہونے کا الزام تھا۔مسٹر سنتوش نے یہاں ریاستی گیسٹ ہاؤس میں وزیر اعلیٰ ڈاکٹر مانک ساہا، نائب وزیر اعلیٰ جشنو دیو ورما، بی جے پی کے ریاستی انچارج ڈاکٹر مہیش شرما، تریپورہ بی جے پی کے صدر راجیو بھٹاچارجی اور قبائلی رہنماؤں کے ساتھ کئی میٹنگیں کیں۔بی جے پی ذرائع نے بتایا کہ انہوں نے آسام اور تریپورہ کے بی جے پی جنرل سکریٹری فنیندر ناتھ شرما اور شمال مشرقی کوآرڈینیٹر ڈاکٹر سمبت پاترا کی موجودگی میں پارٹی کے تمام وزراء اور ایم ایل ایز کے ساتھ الگ الگ میٹنگ کی اور اس دوران انہوں نے اپوزیشن کی طرف سے بی جے پی پر تشدد اور سیاسی حملے کرنے کے الزام پر ناراضگی کا اظہار کیا۔مسٹر سنتوش نے وزراء اور ایم ایل ایز کے ساتھ آئندہ اسمبلی انتخابات کے روڈ میپ کا جائزہ لیا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ’’پارٹی نے پہلے ہی مہم شروع کر دی ہے اور اگلے سال فروری میں ہونے والے اسمبلی انتخابات کے لیے امیدواروں کی فہرست کو حتمی شکل دے رہی ہے‘‘۔بی جے پی کے یوتھ ونگ کے کئی ایم ایل اے، وزراء اور لیڈروں پر مجرموں کو اکسانے کا الزام لگا ہے اور یہ بھی کہا گیا ہے کہ یہ سماج دشمن عناصر اپوزیشن کے حامیوں اور لیڈروں کے خلاف تشدد کو بڑھاوا دے رہے ہیں۔اس کے علاوہ مرکزی بی جے پی لیڈران، ریاستی صدور، وزرائے اعلیٰ اور نائب وزیر اعلیٰ اس طرح کی مجرمانہ حرکتوں کی مخالفت کرتے رہے ہیں۔

Related Articles