بیٹی کی قبر پرباپ کے رقص کی ویڈیو وائرل، کہانی کیا ہے؟

تہران،اکتوبر۔ایران میں سوشل میڈیا پرجہاں ان دنوں حکومت مخالف مظاہروں کی ویڈیوز نشر کی جا رہی ہیں وہیں ایک ایسی ویڈیو بھی وائرل ہوئی ہے جس میں ایک شخص کو اپنی فوت ہونے والی بیٹی کی قبرپر رقص کرتے دکھایا گیا ہے۔ اس ویڈیو کے حوالے سے مضاد معلومات سامنے آئی ہیں۔ بعض لوگ اس واقعے کو ایران میں جاری حکومت مخالف احتجاج سے جوڑ رہے ہیں۔یہ افسانہ تراشا گیا ہے کہ لڑکی کے والد نے اس کی زندگی میں اس سے وعدہ کیا تھا کہ وہ اس کی شادی میں ڈانس کرے گا مگربیٹی شادی سے قبل ہی فوت ہو گئی تھی چنانچہ والد نے اس کی قبر پراپنا وعدہ ایفا کیا۔یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی، خاص طور پر جب کچھ لوگوں نے اسے مہسا امینی کے قتل کے بعد حکومت کے خلاف جاری حالیہ مظاہروں سے جوڑا تو اسے بہت زیاہ شیئر کیا گیا۔اس ویڈیوکو ہزاروں افراد نے لائیک اور شیئر کیا۔ خاص طور پر اس میں ایک دل دہلا دینے والا واقعہ دکھایا گیا تھا جب غم زدہ باپ جواں سال بیٹی کی قبر پر رقص کررہا ہے۔
مگریہ تو ایک ٹی وی سیریز کی ویڈیو ہے:مگراس ویڈیو کو ایران میں جاری احتجاج کے ساتھ جوڑنا غلط ہے۔ یہ ویڈیو کئی برس پرانی ہے۔ خبروں کے مطابق ایران میں ہونے والے مظاہروں سے اس کا کوئی تعلق نہیں ہے۔ یہ منظر ایک آذربائیجانی ٹی وی سیریزAta Ocagiکے ایپیسوڈ 78 کا ہے۔ یہ واقعہ 8 جنوری 2018 کو یوٹیوب پر آذربائیجان کے قومی ٹیلی ویڑن چینل TV Xezer کے ذریعینشرکیا گیا تھا-رقص کا کلپ ایپی سوڈ کے 18ویں منٹ میں قبرستان میں شوٹ کیا گیا تھا۔اس کلپ میں میں اداکاری کا کردار قربان اسماعیلوف نے ادا کیا ہے، جس کا نام یوٹیوب ویڈیو پر کمنٹری میں بتایا گیا ہے اور اس کے فیس بک پیج پر پروگرام میں اس نیاپنے کام کے بارے میں پوسٹ کیا ہے۔
مہسا امینی کا قتل:قابل ذکر ہے کہ مہسا امینی ایک بائیس سالہ نوجوان لڑکی تھی جسے ایران کی مذہبی پولیس ’گشت ارشاد‘ نے 13 ستمبرکو حجاب کے حکومتی ضوابط کی خلاف ورزی کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔ گرفتاری کیبعد اسے مبینہ طور پر تشدد کا نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں امینی 16 ستمبر کوپولیس کی حراست میں انتقال کرگئی تھی۔ اس واقعے کے بعد ایران بھرمیں حکومت کے خلاف شدید احتجاج جاری ہے۔

 

Related Articles