بیرون ملک جائیں تو اپنا سیاسی چشمہ یہیں چھوڑ کر جائیں: دھنکھڑ

نئی دہلی، اپریل ۔ نائب صدر جگدیپ دھنکھڑ نے پیر کو ہندوستانی سائنس دانوں، صحت کے جنگجوؤں اور کامیابیوں پر فخر کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ جہاں کہیں بھی ہندوستان کے وقار پر حملہ ہو تو اسے روکنا ضروری ہے۔ یہاں عالمی یوم ہومیوپیتھی پر منعقد ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر دھنکھڑنے کہا کہ دنیا میں ہندوستان کا ڈنکا بج رہا ہے۔ ہندوستان اس مقام پر پہنچ گیا ہے جہاں پہلے کبھی نہیں تھا۔ ہندوستان کا یہ عروج اب نہیں رکے گا۔ انہوں نے کہا، ’’کیا آپ نے کسی غیر ملکی معزز کو ہندوستان آکر اپنے ملک کی مذمت کرتے سنا ہے؟ کیا کوئی اپنے ملک کی توہین یا مذمت کرتا ہے۔ جواب فطری طور پر ‘نہیں’ ہے۔ تو ہم اپنے سائنسدانوں، صحت کے جنگجوؤں اور جو اپنے کاموں پر فخر کیوں نہیں کرتے؟ کسی کا نام لیے بغیر انہوں نے کہا کہ جب بھی آپ ملک سے باہر جائیں تو سیاسی چشمہ یہیں چھوڑ جائیں۔ یہ ملک کے لیے بھی اچھا ہے اور فرد کے لیے بھی۔انہوں نے کہا کہ سال 2047 کی بنیاد رکھی جا رہی ہے اور جہاں ہماری صحت پر برا اثر ہو اور ہندوستان کے غرور پر حملہ ہو تو اسے مایوس کرنا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں ہو یا بیرون ملک، وہ ہندوستان کا وقار بلند کریں گے اور اس پر کوئی آنچ نہیں آنے دیں گے۔ یہ ہم سب کا عزم ہونا چاہیے۔ ایسی تمام مذموم کوششوں کو ناکام بنانا ہمارا قومی فریضہ ہے۔نائب صدر جمہوریہ نے کہا، ’’ہمیں اپنی تاریخی کامیابیوں پر فخر ہونا چاہیے اور ایک قابل فخر ہندوستانی ہونا چاہیے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ہندوستان دنیا کی پانچویں سب سے بڑی معیشت بن گیا ہے اور تمام اندازوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس دہائی میں یہ تیسری سب سے بڑی معیشت ہو گا۔ یہ عوام کے عزم اور اچھی صحت سے ممکن ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہماری اچھی صحت یقینی ہے تو ہمیں کوئی چیز نہیں روک سکتی۔مسٹر دھنکھڑ نے کہا کہ لوگوں کو اپنے دل اور دماغ کو صحت مند رکھنا چاہئے اور قوم پرستی کے جذبے کو برقرار رکھنا چاہئے۔ انہوں نے کہا، اوم سرو بھونتو سکھینہ اوم، تمام خوش رہیں، تب ہی نتیجہ خیز ہوگا جب ہم مکمل طور پر صحت مند ہوں گے۔ میں نے اس میں قوم پرستی کا زاویہ اس لیے شامل کیا ہے کہ دنیا کے حالات سے یہ واضح ہے کہ ہمیں اپنی قوم پرستی پر کاربند رہنا چاہیے۔ تاجروں اور صنعتکاروں سے قوم پرستی پر کاربند رہنے کی اپیل کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ معاشی قوم پرستی کے بارے میں سوچیں اور اس کی عکاسی ان کے کاروبار میں ہونی چاہیے۔ معاشی قوم پرستی کے بغیر کوئی معاشی فائدہ جائز نہیں ہوسکتا۔کووڈ کے انتظام میں وزیر اعظم نریندر مودی کی تعریف کرتے ہوئے مسٹر دھنکھڑ نے کہا کہ جب ہم کووڈ کے دنوں پر نظر ڈالتے ہیں تو ہمارے ملک کے برابر کوئی نہیں ہے۔انہوں نے کہا، “لیکن کچھ لوگوں نے تنقید کی۔ کچھ لوگوں کے پاس طنز کا ڈی این اے ہے کہ وہ کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتے۔ آپ کا مقابلہ معاشرے میں ہو، سیاست میں ہو یا کہیں اور ہو تو تنقید کریں، لیکن جہاں ملک کا معاملہ ہو، وہاں کسی چیز پر تنقید نہیں کرنی چاہیے۔

Related Articles