بھرتی عمل میں دھاندلیاں دانستہ طور پر کی جاتی ہیں: محبوبہ مفتی
سری نگر ،دسمبر۔پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے کہا کہ نوجوانوں کے لئے جیلوں کے دروازے تو کھلے ہیں تاہم نوکریوں کے دروازوں کو بند کیا گیا ہے۔ نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے سابق وزیر اعلیٰ نے حکومت او انتظامیہ دعویٰ کرتی ہے کہ کورپشن سے خلاصی اور صاف و شفاف نظام قائم کیا جائے گا،تاہم جموں کشمیر کی تاریخ میں سب سے بھرتیوں میں سب سے بڑی دھاندلیوں کے واقعات سامنے آرہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ لوگوں کو سرکاری کے دعووں کی بہت بڑی قیمت چکانی پڑتی ہیں تاہم زمینی سطح پر کچھ بھی تبدیل نہیں ہو رہا ہے۔انہوں نے کہا” کورپشن کو ختم کرنے کے نام پر ملازمین کو آئے دن نوکریوں سے برطرف کیا جا رہا ہے او کارباریوں پر چھاپے مارے جا رہے ہیں،جبکہ نوجوانوں کی پکڑ دھکڑجاری ہے او ر انکی نگرانی کی جا رہی ہے“۔ محبوبہ نے تاہم کہا کہ اس کے باوجود جموں کشمیر میں سب سے زیادہ بے روزگاری ہے۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ4برسوں سے جموں کشمیر میں تاریخ کی بدترین دھاندلیاں سامنے آئیں۔سابق وزیر اعلیٰ نے کہا”2019کے بعد جموں کشمیر میں بھرتی عمل میں دھاندلیاں نہیں ہوئی بلکہ دانستہ طور پر کی گئی“۔ان کا کہنا تھا کہ نوجوان محنت کرکے امتحانات میں شرکت کرتے ہیں اور پھر پتہ چل جاتا ہے کہ اس میں دھاند لیاں ہوئیں۔ محبوبہ مفتی کا کہنا تھا” یہ سرکار کا قصور ہے،سزا ان کو ہی ملنی چاہے مگر ان امتحانات کو کالعدم قرار دیکر نوجوانوں کو سزا دی جاتی ہے“۔ انہوں نے کہا کہ سب انسپکٹر امتحانات ہو یا فائنانس اکاونٹس اسسٹنٹ کے امتحانات یا جل شکتی میں انجینئروں کی بھرتی کا عمل دانستہ طور پر دھاندلیاں کی گئی تاکہ بعد میں ان امتحانات کو کالعدم قرار دیا جاسکے۔انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کو مزید مایوسی کی طرف دھکیلا جا رہا ہے،جبکہ نوجوان پہلے ہی انہیں شک و شبہات کی نگاہ سے دیکھنے او انکی نگرانی کرنے کے عمل سے تنگ آچکے ہیں۔محبوبہ مفتی نے کہا” نوجوانوں کیلئے جیلوں کے دروازے تو کھلے تو ہے تاہم نوکریوں کے دروازوں کو مقفل کیا گیا ہے“۔