بنگال حکومت پر نربھیا فنڈ کے غبن کا الزام، ہائی کورٹ نے رپورٹ طلب کی
کلکتہ، جنوری۔ بنگال حکومت پر نربھیا فنڈ جس کے تحت خواتین کی حفاظت کیلئے سی سی ٹی وی کیمرے لگائے جانے تھے غبن کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کلکتہ ہائی کورٹ میں عرضی دائر کی گئی تھی جس پر آج عدالت نے مغربی بنگال حکومت سے جواب طلب کیا ہے۔اگلی سماعت 15 کو ہوگی۔مرکزی حکومت کی طرف سے ملک بھر کے میٹرو شہر میں خواتین کی حفاظت کے لیے سی سی ٹی وی کیمرے لگانے کے لیے فنڈ مختص کیا تھا۔2012 میں دہلی کے وحشیانہ نربھیا واقعے کے بعد، مرکزی حکومت نے ملک بھر کے میٹرو میں خواتین کی حفاظت کے لیے نربھیا فنڈ قائم کیا تھا۔ اس کے تحت 2016 میں دارالحکومت کلکتہ سمیت ملک بھر کے تمام میٹرو شہر میں سی سی ٹی وی کیمرے لگانے کے لیے فنڈز مختص کیے گئے تھے۔ مرکز نے مغربی بنگال حکومت کو 181 کروڑ روپے کا فنڈ دیا تھا۔ الزام ہے کہ یہ رقم سی سی ٹی وی کیمرے لگانے کے لیے استعمال نہیں کیا گیا۔ اس کے خلاف ایڈوکیٹ سیان جیوتی مکھرجی نے ہائی کورٹ میں مفاد عامہ کی عرضی داخل کی تھی جس پر منگل کو سماعت ہوئی۔ ریاستی حکومت کی جانب سے ایڈوکیٹ جنرل سومیندر ناتھ مکھرجی نے کہا کہ بنگال میں نربھیا فنڈ کا صحیح استعمال ہوا ہے۔ پورے کلکتہ میں 1020 سی سی ٹی وی کیمرے لگائے گئے ہیں۔ اور کیمرہ لگانے کا عمل جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ سافٹ ویئر کمپنی ویبل کو سی سی ٹی وی کیمرے لگانے کا ٹھیکہ دیا گیا ہے۔ توقع ہے کہ رواں سال کے وسط تک پورے شہر میں کیمروں کی تنصیب کا کام مکمل کر لیا جائے گا۔ اس کے بعد عدالت نے کہا کہ ریاستی حکومت حلف نامہ کے ذریعے رقم کہاں خرچ کی گئی اس سے متعلق مکمل معلومات پیش کرے۔