بغاوت کے الزام میں مقدمات کی بہتات

عارف عزیز (بھوپال)

ممبئی ہائیکورٹ میں گزشتہ دنوں ایک اداکارہ اور اُس کی بہن کے خلاف عائد کئے گئے بغاوت کے الزامات پر ممبئی پولیس کی سرزنش کی گئی تھی اور پولیس سے سوال کیا گیاتھا کہ اگر کوئی حکومت کی مرضی پر نہ چلے تو کیا یہ غداری ہے ؟ اس طرح یہ نشاندہی کی گئی کہ نوآبادیاتی دور کے قانون کے بیجا استعمال کا رجحان بڑھتا جارہا ہے ۔ نیشنل کرائم ریسرچ بیورو کے ریکارڈ سے ظاہر ہوتا ہے کہ سال 2014 ء سے تعزیرات ہند کی دفعہ 124A کے تحت کیسیس درج کرنا شروع ہوا ہے۔ سال 2014 ء میں بغاوت کے 47 کیسیس درج کئے گئے ۔ سال 2019 ء میں کیسیس کی تعداد بڑھکر 93ہوگئی ، اس طرح بغاوت کے کیسیس میں 98 فیصد کا اضافہ ہوا ہے ۔ 27 ریاستوں اور مرکزی زیرانتظام علاقوں میں سال 2014 ء تک بغاوت کا ایک بھی کیس درج نہیں کیا گیا تھا۔ گزشتہ سال اچانک بغاوت کے 19 کیسیس درج کئے گئے ہیں ۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ زیادہ سے زیادہ ریاستی حکومتیں سخت قوانین کے تحت عوام پر سنگین الزامات لگارہی ہیں۔ حالیہ سروے سے یہ بھی پتہ چلا ہے کہ غیربی جے پی ریاستوں کے بہ نسبت بی جے پی اقتدار والی ریاستوں میں بغاوت کے زیادہ مقدمات درج کئے گئے ہیں ۔ کرناٹک ، آسام اور جموں و کشمیر اس کی تازہ مثالیں ہیں۔ کرناٹک اور آسام میں بی جے پی کا اقتدار ہے اور جموں و کشمیر اس وقت مرکزی حکومت کے کنٹرول میں ہے۔ کرناٹک ، آسام اور جموں و کشمیر میں گزشتہ حکومتوں کی بہ نسبت موجودہ بی جے پی کی حکمرانی میں بغاوت کے کیسیس کی تعداد کافی بڑھ گئی ہے ۔ سال 2019 ء میں کرناٹک میں بغاوت کے سب سے زیادہ 24 کیسیس درج ہوئے جبکہ آسام میں 17 اور جموںو کشمیر میں 11 مقدمات درج کئے گئے ہیں۔ کرناٹک میں سال 2018 ء کے دوران جب کہ کانگریس کی حکمرانی تھی بغاوت کے صرف 2 کیسیس درج کئے گئے تھے۔ آسام میں متواتر دو سال 2018 اور 2019ء میں بغاوت کے 17 کیسیس درج کئے گئے ۔ سال 2017 ء میں 19 مقدمات درج کئے گئے تھے۔ سال 2016ء میں جب آسام میں بی جے پی نے اقتدار سنبھالا تب ایک سال کے دوران بغاوت کا ایک بھی کیس درج نہیں کیا گیا تھا۔ مسلم اکثریتی جموںو کشمیر میں مرکزی راج کے بعد سے بغاوت کے زائد کیسیس درج کئے گئے ہیں۔ سال 2014 ء سے 2017 ء تک سرحدی ریاست میں محض دو کیسیس درج کئے گئے تھے ۔ سال 2018 ء میں مرکزی راج کے ساتھ ہی 12کیسیس درج کئے گئے ہیںاور سال 2019 ء میں مزید 11 مقدمات درج کئے گئے ۔ جھارکھنڈ میں بھی کچھ ایسی صورتحال ہے ۔ سال 2018ء میں بی جے پی حکمرانی میں بغاوت کے سب سے زیادہ 18 کیس درج کئے گئے جبکہ سال 2014 ء میں جھارکھنڈ مکتی مورچہ کی حکومت تھی جب ایسا ایک بھی کیس درج نہیں کیا گیا ۔ بہار میں سال 2018ء میں 17 کیسیس درج کئے گئے ۔ بہار کی پولیس نے 49 ممتاز شخصیتوں بشمول شیام بینگل اور منی رتنم پر بغاوت کے کیس درج کئے گئے۔ ان شخصیتوں نے مار کاٹ کے ذریعہ کی گئی ہلاکتوں کے خلاف وزیراعظم مودی کے نام کھلا خط لکھا تھا ۔ بعد میں ان کے خلاف درج ایف آئی آر سے دستبرداری اختیار کرلی گئی ۔

 

Related Articles