بارسو ریفائنری پراجیکٹ کو تانا شاہی طریقے سے مسلط نہ کریں: ٹھاکرے
کولہاپور، مئی۔شیو سینا (ادھو بالا صاحب ٹھاکرے) گروپ کے لیڈر ادھو ٹھاکرے نے بارسو ریفائنری پروجیکٹ پر جارحانہ رخ اختیار کرتے ہوئے ریاستی حکومت کو خبردار کیا کہ وہ اس پیٹرو کیمیکل ریفائنری پر آمریت مسلط نہ کی جائے ور اگر اس منصوبے کو زبردستی لاگو کیا گیا تو مہاراشٹر احتجاج سے جل اٹھے گا۔مسٹر ٹھاکرے آج مقامی لوگوں کی شکایات کو سننے اور ان سے بات چیت کرنے کے لئے رتناگیری پہنچے۔ مسٹر ٹھاکرے نے ان کے استقبال کے لیے آئے لوگوں سے کہا کہ اگر ریاستی حکومت نے اس پروجیکٹ کی جبرارجسٹریشن کو نافذ کیا تو ہم ریاست میں احتجاج کریں گے۔رتناگیری پہنچنے کے بعد مسٹر ٹھاکرے نے لوگوں سے مختصر بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی کو خط لکھا تھا اور بارسو کو کیمیکل پروجیکٹ کے لیے تجویز کیا تھا، لیکن پروجیکٹ کو لوگوں پر زبردستی تھوپنے کا ذکر نہیں کیا۔ انہوں نے ریاستی حکومت کو متنبہ کیا کہ اگر اس نے اس پروجیکٹ کو لاگو کرنے کی کوشش کی تو ہم اس پروجیکٹ کے خلاف ریاست گیراحتجاج شروع کریں گے۔مسٹر ٹھاکرے نے پراجیکٹ کی حمایت کرنے والے مشتعل افراد اور اس کا جواز پیش کرنے والوں کو چیلنج کیا کہ وہ ان مظاہرین کا سامنا کریں جو پولیس کی تعیناتی کے بغیر اس منصوبے کی مخالفت کر رہے ہیں۔ مسٹر ٹھاکرے نے اس معاملے پر اس معاملے پر واضح موقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ وہ کونکن میں تباہ کن پروجیکٹ نہیں چاہتے ہیں اور مہاراشٹر کے حصے کے لییراکھاور گجرات کے حصے کے لیے’رنگولی‘ بھی نہ ہو۔