ایرانی وزیرخارجہ نے احتجاجیوں کو’فسادی‘ قرار دیا، امریکا پرمظاہرین کی حمایت کا الزام
تہران،ستمبر۔ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللھیان نے ملک میں ہونے والے احتجاجی مظاہروں کو غیرملکی سازش قرار دیا ہے۔ انہوں نے احتجاج کرنے والے مظاہرین کو’فسادی ٹولہ‘ قرار دیا اور کہا کہ شرپسند عناصر امریکا کی آشیرباد سے ایران میں نظام زندگی تباہ کرنے کے لیے احتجاج کا سہارا لے رہے ہیں۔انہوں نے امریکا پر زور دیا کہ وہ ایران میں حکومت مخالف مظاہروں کی حمایت کرنا بند کریں۔نیم سرکاری ایرانی اسٹوڈنٹس نیوز ایجنسی (ISNA) کے مطابق وزیرخارجہ نے کہا کہ فسادیوں کی امریکی حمایت واشنگٹن کے سفارتی موقف سے متصادم ہے۔جب کہ وہ سمجھتے ہیں کہ پرامن احتجاج تمام لوگوں کا حق ہے۔ انہوں نے گزشتہ نو دنوں کے دوران سڑکوں پر نکلنے والے مظاہرین کو فسادی قرار دیا۔انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ان فسادیوں کی حمایت میں امریکا کی شمولیت اور ملک کے اندرونی استحکام کو غیر مستحکم کرنے کے ان کے منصوبے پر عمل درآمد میں ان کی حمایت جوہری معاہدے تک پہنچنے اور استحکام قائم کرنے کی ضرورت کے حوالے سے واشنگٹن کے سفارتی پیغامات سے واضح طور پر متصادم ہے۔ قابل ذکر ہے کہ دس روز قبل ایران میں مذہبی اصولوں پرعمل درآمد کرانے کی ذمہ دار پولیس نے ایک بائیس سالہ لڑکی مہسا امینی کو حجاب کے قوانین کی خلاف ورزی پرگرفتار کیا تھا۔ امینی پرمبینہ طور پرتشدد کیا جس کے نتیجے میں پولیس کی حراست میں اس کی موت واقع ہوگئی تھی۔ اس کے بعد ملک گیر مطاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔امینی کے مبینہ قتل کے بعد ایران میں عوامی سطح پر حکومت کے خلاف شدید غم وغصہ پایا جا رہا ہے۔