ایئر مارشل مانوندر سنگھ ہیلی کاپٹر حادثہ کی تحقیقات کریں گے
نئی دہلی، دسمبر۔ہندوستانی فضائیہ نے جنرل بپن راوت کے ہیلی کاپٹر حادثے کی تحقیقات کے لیے تینوں افواج کی ایک مشترکہ تحقیقات کا حکم دیا ہے، جس کی سربراہی ایئر مارشل مانوندر سنگھ کریں گے جو فضائیہ کے ٹریننگ کمان کے آفیسر کمانڈنگ ان چیف ہیں۔وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے تمل ناڈو کے کنور میں ہیلی کاپٹر حادثے پر جمعرات کو ایوان زیریں لوک سبھا اورایوان بالا راجیہ سبھا میں اپنے بیان میں یہ جانکاری دی۔ وزیر دفاع نے ایوان کی جانب سے جنرل راوت، ان کی اہلیہ مدھولیکا راوت اور دیگر فوجی افسران کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئےان کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کیا۔انہوں نے دونوں ایوانوں سے کہا، ’’چیف آف ڈیفنس اسٹاف (جنرل راوت) کی آخری رسومات پورے فوجی اعزاز کے ساتھ کی جائیں گی۔ حادثے کی تحقیقات کے بارے میں انہوں نے کہا ’’ ہندوستانی فضائیہ نے واقعہ کے سلسلے میں ایئر مارشل مانوندر سنگھ، ایئر آفیسر کمانڈنگ ان چیف، ٹریننگ کمانڈ کی سربراہی میں واقعہ کی تحقیقات کا حکم دیا ہے‘‘۔اپنے بیان میں، وزیر دفاع نے کہا’’یہ انتہائی دکھ کی بات ہے کہ میں آپ کو 8 دسمبر کی سہ پہر فوجی ہیلی کاپٹر کے حادثے کی افسوسناک خبر پہنچانے کے لیے آپ کے درمیان کھڑا ہوںجس میں ہندوستان کے اولین چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل بپن راوت ہیلی کاپٹر میں سوار تھے‘‘۔انہوں نے کہا’’جنرل بپن راوت ڈیفنس سروسز اسٹاف کالج، ویلنگٹن کے طلباء اور افسران سے بات چیت کے لیے پہلے سے طے شدہ پروگرام پر جا رہے تھے۔‘‘ ہندوستانی فضائیہ کے ایم آئی 17 وی 5 ہیلی کاپٹر نے کل (بدھ) 11.48 بجے سلور ایئر بیس سے اڑان بھری تھی اور اسے 12.15 بجے ویلنگٹن میں لینڈ کرنا تھا۔ سلور ایئر بیس کے ایئر ٹریفک کنٹرول روم کا صبح تقریباً 12.08 بجے ہیلی کاپٹر سے رابطہ منقطع ہوگیا۔ بعد میں مقامی لوگوں نے کنور کے قریب جنگل میں آگ دیکھی۔ جب وہ موقع پر پہنچے تو انہوں نے ایک فوجی ہیلی کاپٹر کی باقیات کو آگ کے شعلوں میں دیکھا۔ مقامی انتظامیہ کی امدادی ٹیم موقع پر پہنچ گئی۔ ریسکیو ٹیم نے سب کو باہر نکالنے کی کوشش کی‘‘۔مسٹر سنگھ نے کہا’’وہ تمام لوگ جن کے باقیات نکالے جاسکتے تھے ، انہیں جلد از جلد ویلنگٹن کے ملٹری اسپتال لے جایا گیا‘‘۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق اس ہیلی کاپٹر میں سوار کل چودہ افراد میں سے تیرہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ بدقسمتی سے ہلاک ہونے والوں میں جنرل راوت کی اہلیہ مدھولیکا راوت، ان کے دفاعی مشیر بریگیڈیئر لکھوندر سنگھ لڈر، اسٹاف آفیسر لیفٹیننٹ کرنل ہرجندر سنگھ اور مسلح افواج کے نو دیگر افراد بشمول ایئر فورس ہیلی کاپٹر عملہ شامل ہیں۔ ان کے نام ونگ کمانڈر پرتھوی سنگھ چوہان، اسکواڈرن لیڈر کلدیپ سنگھ، جونیئر وارنٹ آفیسر رانا پرتاپ داس، جونیئر وارنٹ آفیسر ارکل پردیپ، حوالدار ستپال رائے، نائیک گرسیوک سنگھ، نائک جتیندر کمار، لانس نائیک وویک کمار، لانس نائک وی سائی تیجا ہیں‘‘۔انہوں نے کہا’’گروپ کیپٹن ورون سنگھ کو ویلنگٹن کے ملٹری اسپتال میں لائف سپورٹ پر رکھا گیا ہے اور انہیں بچانے کی ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے‘‘۔ایوان زیریں لوک سبھا کی کارروائی شروع ہوتے ہی اسپیکر اوم برلا نے بیان دینے کے لیے وزیر دفاع مسٹر راج ناتھ سنگھ کا نام پکارا۔ بیان کے بعد مسٹر برلا نے اپنی اور ایوان کی جانب سے جنرل راوت اور اس حادثے میں ہلاک ہونے والے دیگر افراد کے اہل خانہ کے ساتھ تعزیت کا اظہار کیا۔ ایوان نے آنجہانی افراد کی آتما کی شانتی کے لیے دو منٹ کی خاموشی اختیار کی۔