اپوزیشن کی درخواست پر بجٹ اجلاس ختم کیا: جوشی
نئی دہلی، اپریل۔پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی نے مہنگائی کے مسئلہ پر بحث سے بھاگنے کے اپوزیشن حکومت کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ مالیات اور تخصیص بل پر بحث کے دوران اپوزیشن کو کافی موقع دیا گیا ہے۔ اور اپوزیشن کی درخواست پر ہی بجٹ اجلاس مقررہ وقت سے پہلے مکمل ہوا ہے۔پارلیمنٹ کے بجٹ اجلاس کے اختتام کے بعد جمعرات کو یہاں پارلیمانی امور کے وزیر ارجن رام میگھوال اور وی مرلیدھرن کے ساتھ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر جوشی نے کہا کہ مہنگائی پر بحث سے بھاگنے کے بارے میں اپوزیشن کے لگائے گئے الزامات بے بنیاد اور ناپسندیدہ ،اور قابل مذمت۔ انہوں نے کہا کہ راجیہ سبھا میں اپوزیشن ارکان نے بزنس ایڈوائزری کمیٹی کے اجلاس میں بجٹ اجلاس کو مقررہ وقت سے پہلے 7 اپریل تک ملتوی کرنے کے بارے میں چیئرمین سے درخواست کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ اس کے بعد بھی انہوں نے کانگریس کے جے رام رمیش اور ڈی ایم کے کے تروچی شیوا سے دوبارہ بات کی تاکہ یہ پوچھا جائے کہ کیا وہ پہلے بجٹ اجلاس کو ختم کرنے کے لئے تیار ہیں۔ دونوں ارکان نے کہا کہ وہ اس کے لیے تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ افسوس کی بات ہے کہ اس کے باوجود مسٹر رمیش نے ٹویٹ کرکے حکومت پر مہنگائی پر بحث سے بھاگنے کا الزام لگایا ہے۔پارلیمانی امور کے وزیر نے کہا کہ راجیہ سبھا کے اجلاس کو پہلے ختم کرنے کی رضامندی کے بعد ہی لوک سبھا کے ارکان سے رائے لی گئی اور بجٹ اجلاس کو مقررہ وقت سے پہلے ملتوی کر دیا گیا۔انہوں نے کہا کہ دونوں ایوانوں میں اپوزیشن کو فنانس، اختصاص بل اور گرانٹس کے مطالبات پر تفصیلی بحث کرنے کا موقع دیا گیا۔ یوکرین کے معاملے پر بات چیت کے دوران پیٹرول اور ڈیزل کے معاملے پر بھی بات ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ وزیر خزانہ نے ان بلوں پر بحث کا تفصیلی جواب دیا جس میں تمام امور شامل تھے۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ وزیر خزانہ دونوں ایوانوں میں مسلسل مصروف ہیں جس کی وجہ سے اس معاملے پر بحث کا الگ سے انتظام نہیں ہو سکا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ فنانس سے متعلق بلوں کو راجیہ سبھا سے پاس کرانے کی ضرورت نہیں ہے لیکن حکمراں پارٹی نے راجیہ سبھا میں تمام بلوں اور خاص طور پر فائنانس بل پر آٹھ گھنٹے تک تفصیل سے بحث کی۔کرمنل پروسیجر ریکگنیشن ترمیمی بل کو قائمہ کمیٹی کو بھیجنے کے مطالبے سے متعلق ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ اس میں کوئی بڑی ترمیم نہیں ہے اور بالواسطہ اپوزیشن نے بھی اس پر اتفاق کیا ہے۔کرناٹک میں لاؤڈ اسپیکر تنازعہ پر عدالت کے حکم کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے کہا کہ عدالت کا حکم سب کے لیے یکساں ہونا چاہیے۔پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں سے متعلق ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کانگریس کی حکومت والی ریاستوں نے پٹرول اور ڈیزل پر ٹیکس کیوں کم نہیں کیا؟