اپوزیشن لیڈر کو ایوان میں سچ بولنے کی عادت ڈالنی چاہئے:یوگی
لکھنؤ:ستمبر۔ اترپردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے اسمبلی میں مین اپوزیشن جماعت سماجوادی پارٹی(ایس پی) اور سچ کو ندی کے دو کنارے بتاتے ہوئے منگل کو اپوزیشن لیڈر اکھلیش یادو پر غلط حقائق پیش کرکے عوام کو گمراہ کرنے کا الزام لگایا ہے۔اسمبلی کے مانسون سیشن کے دوران وزیر اعلی نے ریاست کی طبی سہولیات اور نظم ونسق کو لچر بتانے اور اپوزیشن جماعتوں کی تحریک اور مخالفت کی آواز کو کچلنے کے ایس پی سربراہ کے الزام کا جواب دیتے ہوئے یہ با ت کہی۔ یوگی نے کہا’ایس پی اور سچ ندی کے دو کنارے ہیں۔ جو آپس میں کبھی نہیں ملتے۔ لیکن اپوزیشن لیڈر کو ایوان میں سچ بولنے کی عادت ڈالنی چاہئے۔وزیر اعلی نے کہا کہ ریاست میں 04بار ایس پی کی حکومت رہی لیکن طبی سہولیات کو بہتر کرنے کی کوئی کوشش نہیں کی گئی۔ یہاں تک کہ گورکھپر و آس پاس کے اضلاع میں انسیفیلائٹنس سے معصوم بچوں کی ہر سال سینکڑوں اموات ہوتی رہی ہیں لیکن ایس پی کی جانب سے ہمدردی کا ایک لفظ تک نہیں نکلا۔مانسون سیشن کے دوسرے دن اکھلیش نے ریاست کی طبی سہولیات لچر ہونے کا الزام لگایا۔ اس کے جواب میں یوگی نے ایس پی کے 04میعاد کار کی کارگزاریوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ گورکھپور ایمس کے لئے زمین دینے میں یہی نام نہاد سماج وادی روکاوٹیں پیدا کرتے رہے۔ بی جے پی کی حکومت سال 2017 میں جب بنی تب اس کے لےے زمین کا رجسٹریشن ہوسکا۔ انہوں نے کہا کہ ایس پی اقتدار میں ریاست کے کمیونٹی اورپرائمری سنٹر بند ہونے کے دھانے پر تھے۔ضلع اسپتالوں کی حالت کافی خستہ حال تھی۔ بارش کے مہینوں میں گورکھپور میں انسیفیلائٹس کا قہر ہوتا تھا۔ ہر سال 1200 سے 2000 تک معصوم بچوں کی موت ہوتی تھی۔ صرف بی آر ڈی میڈیکل کالج میں 500اموات ہرسال ہوتی تھیں۔ یہ بچے ایس سی، اقلیتی سماج اورپسماندہ طبقے کے ہوتے تھے۔انہوں نے کہا کہ انسیفیلائٹس کا ٹیکہ 1905 میں ہی جاپان میں آگیا تھا لیکن ہندوستان تک پہنچنے میں اسے 100سال لگ گئے۔ آج حکومت پر سوال اٹھانے سے پہلے انہیں اپنے میعاد کار کے بارے میں سوچنا چاہئے۔نیشنل فیملی ہیلتھ سروے کی رپورٹ کے حوالے سے وزیر اعلی یوگی نے کہا کہ گذشتہ ساڑھے پانچ سال میں طبی شعبے میں بہترین اصلاحات ہوئی ہیں۔ انیمیا کی روک تھان کی کوششوں کا ہی نتیجہ ہے کہ آج ریاست میں قومی اوسط سے بہتر حالات ہیں۔ ماں۔ بچے کی شرح اموات میں لگاتار کمی آرہی ہے۔وزیر اعلی نے کہا’آج ہم وراثت کی ایسی ہی تحریفات کو بہتر کررہے ہیں۔ یہ ڈبل انجن کی حکومت عزم مصمم کا ہی نتیجہ ہے کہ آج حالت ایسے ہیں کہ اس سال اب تک گورکھپور میں اے ای ایس کے 40اور جے ای کے محض 7 معاملے پیش آئے ہیں اور ایک بھی بچے کی موت نہیں ہوئی ہے۔انہوں نے کہا کہ’108ایمبولنس‘ کے ریسپانس ٹائم کو کم کیا گیا ہے۔ حکومت کے لئے 25کروڑ ریاستی باشندے پریوار کا حصہ ہیں۔ یوگی نے کہا کہ کورونا آیا تو اپوزیشن لیڈر کہاں تھے۔ کسی کو پتہ نہیں تھا۔ عوام کی کوئی پوچھنے والا نہیں تھا۔ وزیر اعظم کی کوششوں سے کورونا انفکشن کے آغاز کے محض 9مہینوں میں ہی ملک کو دو سودیسی ویکسین ملے نتیجتا آج پورا ملک، پورا اترپردیش محفوظ ہےکووڈ ٹیکہ کاری کے لے کر اکھلیش کے سیاسی تبصرے کو قابل مذمت قرار دیتے ہوئے یوگی نے اسے عوام کی زندگی سے کھلواڑ کرنے والا فعل قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ جب ان کو موقع ملاتو کچھ نہ کر سکے لیکن آج جب اترپردیش کے ہر ضلع میں میڈیکل کالج کھل رہےہیں۔ گاؤں میں ہفتہ وار آروگیہ میلے لگ رہے ہیں ، انسیفیلائٹس ختم ہورہا ہے۔ تو اپوزیشن لیڈر کو خوش ہونا چاہئے۔یوگی نے اکھلیش کو نصیحت دیتے ہوئے کہا کہ وہ تعاون بھلے ہی نہ کریں لیکن کم سے کم غلط اورگمراہ کن بیان دے کر ریاست کی بہتری میں روکاوٹ تو نہ پیدا کریں۔ اکھلیش سابق وزیر اعلی ہیں۔ آج میں حزب اختلاف جماعت کے لیڈر ہیں۔ عوام کو گمراہ کرنا انہیں زیب نہیں دیتا۔ ایوان میں بولنے سے پہلے اپوزیشن لیڈر کو اعداد کی تصدیق کرلینی چاہئے۔ وزیر اعلی نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے ملک کو 50ٹریلین ڈالر کی معیشت بنانے کا ہدف رکھا ہے۔ اترپردیش نے بھی اس ہدف کو پورا کرنے میں تعاون دیتے ہوئے ریاست کے لئے ایک ٹریلین ڈالر معیشت بنانے کا عزم کیا ہے۔