اپوزیشن جماعتوں نے پارلیمنٹ ہاؤس کمپلیکس میں ترنگا مارچ کیا
نئی دہلی، اپریل۔بجٹ اجلاس کے دوسرے مرحلے کے آخری دن جمعرات کو کانگریس اور اپوزیشن کی کئی جماعتوں نے یہاں پارلیمنٹ ہاؤس کمپلیکس سے ترنگا مارچ نکالا اور کہا کہ یہ جمہوریت اور بولنے کا حق برقرار رکھنے کی لڑائی ہے۔کانگریس صدر اور راجیہ سبھا میں قائد حزب اختلاف ملکارجن کھرگے، کانگریس پارلیمانی پارٹی کی لیڈر سونیا گاندھی اور اپوزیشن جماعتوں کے قائدین نے لوک سبھا کے بعد یہاں پارلیمنٹ ہاؤس احاطے میں بابائے قوم مہاتما گاندھی کے مجسمہ کے سامنے ترنگا مارچ نکالا۔ اجلاس غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دیا گیاہے۔ مارچ میں شریک تمام ممبران ہاتھوں میں ترنگا لے کر مارچ میں شامل ہوئے۔مسٹر کھرگے نے مارچ کے دوران صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت اڈانی گھپلے پر خوفزدہ ہے، اس لیے وہ مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) تشکیل نہیں دینا چاہتی۔ کانگریس اور اپوزیشن کے ارکان پارلیمنٹ اس مطالبے کو لے کر پارلیمنٹ ہاؤس سے وجے چوک تک ترنگا مارچ نکال رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ’’جمہوریت میں جمہوری طریقے سے لڑنا ہمارا حق ہے۔ اگر حکومت اس پر یقین نہیں رکھتی تو یہ آمرانہ رویہ ہے۔ اگر آپ جمہوریت کو زندہ رکھنا چاہتے ہیں تو اپوزیشن کی بھی سنیں۔ مودی حکومت اڈانی گھپلے پر پوچھے جانے والے سوالات سے خوفزدہ ہے، اس لیے وہ اس گھپلے کی تحقیقات کے لیے جے پی سی قائم نہیں کرنا چاہتی۔کانگریس لیڈر نے کہا کہ وہ جاننا چاہتے ہیں کہ کن ممالک کے وزرائے اعظم اور صنعتکار سے اڈانی نے ملاقات کی ہے۔ حکومت کی مدد سے انہیں کیا احکامات ملے ہیں۔ اس معاملے پر اپوزیشن پارٹیاں چاہتی ہیں کہ حکومت جے پی سی تشکیل دے لیکن حکومت اس کی تشکیل سے خوفزدہ ہے۔ کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے اس گھپلے پر حکومت سے سوال کیا لیکن حکومت اس معاملے سے توجہ ہٹانے کی کوشش کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ مودی حکومت صرف جمہوریت کی باتیں کرتی ہے لیکن جو کہتی ہے وہ نہیں کرتی۔ حکومت نے صرف 12 منٹ میں 50 لاکھ کروڑ کا بجٹ پاس کر دیا اور یہ کہتی رہی کہ اپوزیشن ہنگامہ کر رہی ہے۔ ایسا پہلی بار ہوا، جب حکومت نے پارلیمنٹ کو کام کرنے کی اجازت نہیں دی۔کانگریس لیڈر کے سی وینوگوپال نے کہا کہ حکومت خود پارلیمنٹ کو کام کرنے کی اجازت نہیں دینا چاہتی ہے۔ سوال یہ ہے کہ وہ اڈانی گھپلہ پر بحث کرنے سے کیوں ڈرتی ہے؟اس دوران یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ لوک سبھا اسپیکر اوم برلا نے آج شام سیشن کے اختتام کے بعد چائے پارٹی کا اہتمام کیا ہے، لیکن کانگریس سمیت 13 اپوزیشن جماعتوں کے قائدین چائے پارٹی میں شرکت نہیں کر رہے ہیں۔