آن لائن دھمکی کیس: کشمیر میں 12 مقامات پر پولیس کے چھاپے

ڈیجیٹل مواد، موبائیل فونز، لیپ ٹاپز اور سعودی کرنسی ضبط:پولیس

سری نگر،نومبر۔جموں وکشمیر پولیس نے صحافیوں کو آن لائن دھمکی کیس کی تحقیقات کے سلسلے میں ہفتے کو سری نگر، اننت ناگ اور کولگام اضلاع کے بارہ علاقوں میں چھاپے مارے۔ذرائع نے بتایا کہ پولیس نے کئی صحافیوں اور مشتبہ افراد کے رہائشی مکانوں کی بھی تلاشیاں لیں۔پولیس کے ایک ترجمان کی جانب سے جاری کئے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ پولیس نے صحافیوں کو حال ہی میں آن لائن دھمکی کیس کے سلسلے میں سری نگر، اننت ناگ اور کولگام اضلاع میں12 مقامات پر تلاشی لی انہوں نے بتایا کہ ہفتے کے روز انسپکٹر /ایس آئی کی سربراہی میں چار سے پانچ ممبران پر مشتمل ٹیمیں تشکیل دی گئیں جن کی نگرانی متعلقہ علاقے میں تعینات ایس ڈی پی او کر رہا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ ایس پی ساوتھ سری نگر لکشیا شرما کی سربراہی میں سری نگر ، اننت ناگ اور کولگام اضلاع میں بارہ مقامات پر تلاشی لی گئی جن میں سجاد گل ، مختیار بابا (سرگرم جنگجو ) اور دوسرے مشتبہ افراد کے رہائشی مکانات شامل ہیں۔ موصوف ترجمان کے مطابق جن افراد کے گھروں کی تلاشی لی گئی اُن میں محمد رفیع نگین ، خالد گل اننت ناگ، راشد مقبول لالبازار سری نگر، مومن گلزار ساکن عید گاہ، باسط ڈار ساکن کولگام ، سجاد کرالہ یاری ساکن رعناواری، گوہر گیلانی ساکن صورہ ، قاضی شبلی ساکن اننت ناگ، سجاد شیخ عرف سجاد گل ساکن ایچ ایم ٹی سری نگر، مختیار بابا ساکن نوگام ، وسیم خالد ساکن راولپورہ اور عادل پنڈت ساکن خانیار سری نگر شامل ہیں۔ ترجمان کے مطابق تلاشی کارروائی کے دوران ایس او پیز کا بھر پور خیال رکھا گیا اور پیشہ وارانہ طریقے سے مشتبہ افراد کے رہائشی مکانات کی تلاشی لی گئی۔ اُن کے مطابق کئی مشتبہ افرادکو پوچھ تاچھ کی خاطر طلب بھی کیاگیا۔ انہوں نے کہاکہ تلاشی کارروائی کے دوران موبائیل فونز، لیپ ٹاپز، میموری کارڈز ، پین ڈرائیو ز ، ڈیجیٹل مواد، اہم کاغذات ، بینک کاغذات ربرا سٹامپ ، پاسپورٹس اور دوسرے مشتبہ مواد کے ساتھ ساتھ نقدی ، سعودی کرنسی کو بھی برآمد کرکے ضبط کیا گیا۔معلوم ہوا ہے کہ پولیس نے سات صحافیوں اور کئی مشتبہ افراد کے رہائشی مکانوں کو بھی کھنگالا۔ پولیس نے اس ضمن میں پہلے ہی شیر گڑھی پولیس تھانہ میں ایف آئی آر زیر زیر نمبر 82کے تحت کیس درج کیا ہے۔ قبل ازیں پولیس نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا تھا کہ کشمیر میں صحافیوں اور نامہ نگاروں کو براہ راست دھمکی آمیز خط کی تشہیر کے لئے لشکر طیبہ کی ذیلی تنظیم ٹی آر ایف کے ہینڈلرز، سر گرم جنگجووں اور جنگجو اعانت کاروں کے خلاف ایک کیس درج کیا گیا۔ یہاں یہ بات توجہ طلب ہے کہ آن لائن دھمکیوں کے بعد پانچ صحافیوں نے میڈیا اداروں سے استعفیٰ دے دیا۔جمعے کے روز ایڈیٹریس گلڈ نے اپنے ایک بیان میں صحافیوں کو آئن لائن دھمکیاں دینے پر تشویش کا اظہارکرتے ہوئے یوٹی انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ صحافیوں کی سیکورٹی کو یقینی بنانے کی خاطر کارگر اقدامات اُٹھائے جائیں ۔

 

Related Articles