آئی سی آر اے نے دوسری سہ ماہی میں اقتصادی ترقی کی پیشن گوئی کو 7.9 فیصد تک بڑھا دیا

نئی دہلی، نومبر۔ کورونا کی دوسری لہر کے خاتمے کے بعد معاشی سرگرمیوں میں اضافہ، ویکسینیشن کی تیز رفتاری میں بڑھتے ہوئے اعتماد اور ستمبر میں سرکاری اخراجات میں اضافے کی وجہ سے ریسرچ ایڈوائزری ایجنسی آئی سی آر اے نے موجودہ مالیاتی بجٹ کا اعلان کیا ہے۔ دوسری سہ ماہی میں ملک کی اقتصادی ترقی کی پیشن گوئی 7.7 فیصد سے بڑھا کر 7.9 فیصد کر دی گئی ہے۔ جمعرات کو جاری کردہ ایک رپورٹ میں، آئی سی آر اے نے کہا کہ اس نے ستمبر میں مرکزی حکومت کے اخراجات میں اضافے کی بدولت مالی سال 2022 کی دوسری سہ ماہی کے لیے سال بہ سال ترقی کی پیشن گوئی کو 7.7 فیصد سے بڑھا کر 7.9 فیصد کر دیا ہے۔ اسی طرح مجموعی ویلیو ایڈڈ (جی وی اے ) کی شرح کا تخمینہ بھی بڑھا کر 7.4 کر دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ دوسری سہ ماہی میں صنعت کی جی وی اے کی شرح 8.5 فیصد، سروس سیکٹر کی 7.9 فیصد اور زراعت، جنگلات اور ماہی پروری کی شرح تین فیصد رہنے کی توقع ہے۔ آئی سی آر اے کی چیف ایکونومسٹ ادیتی نائر نے کہا، “کورونا کی دوسری لہر کے بعد صنعت اور خدمات کے شعبے میں تیزی سے ترقی نے مالی سال 2022 کی دوسری سہ ماہی میں ملک کی اقتصادی سرگرمیوں کو سہارا دیا ہے۔ ساتھ ہی، ویکسینیشن کی تیز رفتاری نے معیشت پر اعتماد بڑھانے میں بھی مدد کی ہے۔ ان کے علاوہ، مرکزی اور ریاستی حکومتوں کے بڑھتے ہوئے اخراجات، برآمدات میں اضافہ اور زرعی شعبے کی مسلسل بڑھتی ہوئی مانگ نے بھی سہ ماہی میں اقتصادی سرگرمیوں کو سہارا دیا ہے۔ آئی سی آر اے کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ رواں مالی سال کی دوسری سہ ماہی میں مرکزی حکومت کے غیر سودی آمدنی کے اخراجات پہلی سہ ماہی میں 7.3 فیصد سے بڑھ کر 15 فیصد ہو گئے۔ اس کے علاوہ زیر جائزہ مدت میں 22 ریاستیں آندھرا پردیش، بہار، چھتیس گڑھ، گجرات، ہماچل پردیش، ہریانہ، جھارکھنڈ، کرناٹک، کیرالہ، مدھیہ پردیش، مہاراشٹر، میزورم، ناگالینڈ، اوڈیشہ، پنجاب، راجستھان، سکم، تمل ناڈو، تلنگانہ، تریپورہ، اتراکھنڈ اور اتر پردیش کی حکومتوں کے ریونیو اخراجات بھی 10.6 فیصد سے بڑھ کر 13.1 فیصد ہو گئے ہیں۔ کیو 2 میں پی اے ڈی او ایس کی جی وی اے نمو 7.5 فیصد تک بڑھنے کا امکان ہے جو کہ کیو 1 میں 5.8 فیصد تھی۔ رپورٹ کے مطابق کورونا انفیکشن کے کیسز کم ہونے کے بعد اس سال 24 ستمبر کو نان فوڈ بینک کریڈٹ میں سالانہ شرح نمو 5.9 فیصد سے بڑھ کر 6.8 فیصد ہوگئی۔ اس کے علاوہ، دوسری سہ ماہی میں کمرشل پیپر کا بقایا اسٹاک پہلی سہ ماہی میں 3.9 فیصد سے کم ہو کر 2.4 فیصد پر آ گیا ہے۔ ایسی صورت حال میں، آئی سی آر اے کو دوسری سہ ماہی میں ایف آر پی کی جی وی اے کی شرح نمو پہلی سہ ماہی میں 3.7 فیصد سے بڑھ کر تقریباً سات فیصد ہونے کی توقع ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مانسون کے دوبارہ شروع ہونے کے ساتھ ہی 2021 کے خریف سیزن میں بویا گیا کل رقبہ پچھلے سال کے ریکارڈ رقبہ کے برابر ہو گیا ہے۔ اس کی وجہ سے، زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت نے 21 ستمبر 2021 کو جاری کردہ موجودہ مالی سال کے لیے اپنے پہلے پیشگی تخمینوں میں خریف کی بڑی فصلوں کی پیداوار میں مضبوط رجحان کا اشارہ دیا ہے۔ اس سے معاشی ترقی میں بھی مدد مل رہی ہے۔

Related Articles