انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے انیل دیشمکھ اور دیگر کے خلاف فرد جرم داخل کی

ممبئی، دسمبر ۔ ایفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے آج یہاں ممبئی کی ایک پی ایم ایل اے عدالت کے روبرو مہاراشٹر کے سابق وزیر داخلہ انیل دیشمکھ اور دیگر کے خلاف منی لانڈرنگ کیس میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کے الزام میں فرد جرم داخل کی ہے اس معاملے میں یہ دوسری فرد جرم ہے۔ پہلی فرد جرم ماہ اگست میں دیش مکھ کے پرسنل سکریٹری سنجیو پالنڈے، پرسنل اسسٹنٹ کندن شندے اور دیشمکھ کے خاندان کے ذریعہ چلائے جانے والے شری سائی نامی تعلیمی ٹرسٹ کے خلاف دائر کی گئی تھی۔ سات ہزار سے زائد صفحات پر مشتمل ضمنی فرد جرم میں دیشمکھ کے بیٹوں . ہریشکیش اور سالیل کا بھی تزکرہ کیا گیا ہے اور انہیں بھی بطور ملزمین کے پیش کیا گیا ہے حالانکہ اب تک انکی گرفتاریاں عمل میں نہں آئ ہیں۔ دیشمکھ اور دیگر کے خلاف تعزیرات ہند کی مختلف دفعات کے علاوہ مالیاتی بے ضابطگیوں اور جرائم سے متعلق قانون کے تحت فرد جرم داخل کی گئی ہے- دیشمکھ کو ای ڈی نے اس سال نومبر کے مہنے میں مالی بد عنوانیوں اور اپنے عہدے کا ناجائز فائدہ اٹھانے کے الزامات کے تحت گرفتار کیا تھا فی الحال وہ عدالتی حراست میں ہیں۔ سنٹرل بیورو آف انوسٹی گیشن (سی بی آئی) نے اس سال 21 اپریل کو دیش مکھ کے خلاف بدعنوانی اور سرکاری عہدے کے غلط استعمال کے الزام میں ایف آئی آر درج کی تھی جس کے فوراً بعد ای ڈی نے دیش مکھ اور دیگر کے خلاف اپنی جانچ شروع کردی تھی۔ ای ڈی کا معاملہ یہ ہے کہ ریاست کے وزیر داخلہ کے طور پر کام کرتے ہوئے، دیشمکھ نے مبینہ طور پر اپنے سرکاری عہدے کا غلط استعمال کیا اور برطرف پولیس افسر سچن وازے کو شراب خانوں اور جوئے کے اڈوں سے ایک ہزار کروڑ روپیہ بطور ہفتہ وصول کئے جانے کی ہدایت دی تھیاس میں ایک خطیر رقم وازے نے جمع کرکے ناگپور میں واقع شری ساکشن ٹرسٹ کو منتقل کی تھی، جو دیشمکھ خاندان کے زیر کنٹرول ہے۔دیش مکھ، جنہوں نے اس سال کے شروع میں ریاستی وزیر داخلہ کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا، اپنے خلاف لگائے گئے الزامات کو بارہا مسترد کر چکے ہیں۔

Related Articles