امرتیہ سین نے وشوبھارتی یونیورسٹی کے خلاف کلکتہ ہائی کورٹ میں اپیل دائر کی
کلکتہ ،مئی ۔نوبل انعام یافتہ امرتیہ سین نے وشو بھارتی یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے 13ڈسمل زمین کو 6مئی تک خالی کرنے کے حکم کے خلاف کلکتہ ہائی کورٹ میں اپیل دائر کی ہے۔یونیورسٹی انتظامیہ کا دعوی ہے کہ امرتیہ سین نے غیر قانونی طریقے سے اس زمین کو قبضہ کررکھا ہے۔اس معاملے کی سماعت جسٹس ببھاش رنجن دے کی عدالت میں ہوگی۔اپنی عرضی میں ماہراقتصادیات نے دلیل دہی ہے کہ اکتوبر 1943کو وشوبھارتی کے جنرل سیکریٹری راتھندر ناتھ نے ان کے والد آسوتوش سین کو 99سال کےلئے لیز پر دیا تھا۔اس کے بعد یہاں پراتیچی کی تعمیر ہوئی۔اس سے قبل سین نے سوری کی عدالت کی طرف رجوع کیا تھا ۔کورٹ میں15مئی کو سماعت ہونی ہے۔اس سے قبل ایک بار پھر یونیورسٹی نے ان کو زمین خالی کرنے کی ہدایت دی ہے۔نوٹس میں کہا گیا ہے کہ اگر وہ زمین خالی نہیں کریں گے تو یونیورسٹی بلڈوزر بھیج کر زمین خالی کرائے گی۔یونیورسٹی انتظامیہ نے کہا کہ مسمار اور بلڈوزر چلانے کا سوال نہیں پیدا ہوتا ہے۰انہوں نے کہا کہ ہم کیوں اور کیا گرائیں گے ۔سب سےپہلے زمین پر کچھ بھی نہیں ہے۔یہ خالی زمین ہے اور درخت ہیں ۔انہوں نے کہا کہ پراتیچی اور وشوبھارتی کی پوری زمین یونیورسٹی کی ہے۔پوری زمین ہمارے قبضے میں آجائے گی ۰وشوبھارتی یونیورسٹی نے 19اپریل کو امرتیہ سین کو بے دخلی کا نوٹس بھیجتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی رہائش گاہ کے 1.38ایکڑ زمین میں سے 13ڈسمل زمین خالی کردیں۔وزیرا علیٰ ممتا بنرجی کھل کر سامنے آئی ہیں اور انہوں نے کہا کہ اگر بلڈوزر چلایاجاتا ہے تو ہمارے لوگ آگے بیٹھ جائیں گے۔