القدس میں مکانات جبراً مالکان سے مسمار کروا دیے
مقبوضہ بیت المقدس،اکتوبر۔اسرائیلی قابض اتھارٹی نے فلسطینی خاندان سے جبراً اس کا اپنا گھر مسمار کروادیا۔ یہ واقعہ صلاح الدین سٹریٹ مشرقی یروشلم میں پیش آیا ہے۔ قابض اتھارٹی کا دعویٰ ہے کہ یہ گھر اسرائیلی قواعد وضوابط کے مطابق تعمیر نہیں کیا گیا تھا۔گھر کے مالک عزام ابو عصب کا اس بارے میں کہنا ہے اسرائیلی میونسپلٹی نے اس سے پہلے ایک نوٹس دیا تھا کہ دس دن کے اندراندر اپنا گھر مسمار کر دیں بصورت دیگر مزید جرمانہ بھی دینا پڑے گا۔ قابض اتھارٹی کی طرف سے یروشلم کے ہی ایک اور شہری کو بھی اپنا پچاس مربع میٹر کا گھر اسی طرح مسمار کرنے پر مجبور کیا گیا ہے۔ اس فلطینی کا گھر شعفاط پناہ گزین کیمپ کے نزدیک مشرقی یروشلم ہی واقع تھا۔ احمد ابو عیسیٰ نے اس گھر کے بارے میں بتایا کہ یہ گھر اس کے بھتیجے کی ملکیت تھا ، جس نے اپنی شادی کے بعد اس میں منتقل ہونا تھا۔ قابض اتھارٹی نے اسے کہا اپنے گھر خود مسمار کر دو ورنہ مزید جرمانے بھگتنا پڑیں گے۔ اسرائیلی قابض اتھارٹی کی یہ کھلی حکمت عملی ہے کہ فلسطینی عوام کو گھر بنانے کے لیے پہلے لائسنس جاری کرنے سے مسلسل گریز کیا جائے اور جبکہ اس رسمی اسرائیلی اجازت کے بغیر تعمیرات پر ان کے گھر مسمار کر دیے جائیں۔ تاکہ فلسطینی شہری اس مایوسی میں یہ علاقہ خالی کرتے جائیں