اسکول کی طالبہ کی ہلاکت پر مشتعل مظاہرین نے بسوں، پولیس کی گاڑیوں کو نذر آتش کردیا
کالاکوریچی، جولائی ۔ تمل ناڈو کے کلاکوریچی ضلع کے کنیامور گاؤں میں ایک رہائشی اسکول کے 12ویں کے طالبہ کی موت پر مشتعل مظاہرین نے اتوار کو بسوں اور پولیس کی گاڑیوں کو نذر آتش کردیا۔ کڈلور ضلع کی رہنے والی لڑکی نے 13 جولائی کو رہائشی اسکول ہاسٹل کی تیسری منزل سے چھلانگ لگا کر خودکشی کر لی تھی۔ لاش کے پوسٹ مارٹم میں کچھ زخموں کا انکشاف ہوا ہے۔ اس سے ناراض ہو کر گھر والوں نے لاش لینے سے انکار کر دیا۔ اس واقعہ سے مشتعل ہو کر مقامی لوگوں اور طلباء نے چنئی-سلیم شاہراہ کو تین دنوں تک بند کر رکھا تھا۔ ہائی وے پر بڑھتی ہوئی بھیڑ اور جام پر قابو پانے کے لیے پولیس کی جانب سے مظاہرین پر لاٹھی چارج کرنے کے بعد تشدد پھوٹ پڑا۔ مظاہرین نے اسکول میں توڑ پھوڑ کی اور وہاں کھڑی اسکول کی گاڑیوں کو بھی آگ لگا دی۔ ضلع کلکٹر سری دھر نے کالاکوریچی اور ملحقہ علاقوں میں امتناعی احکامات نافذ کر دیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صورتحال اب مکمل طور پر قابو میں ہے۔ علاقے میں بڑی تعداد میں پولیس اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے۔ دریں اثناء وزیر اعلیٰ ایم کے اسٹالن نے امن کی اپیل کی اور لوگوں کو یقین دلایا کہ طالبہ کی موت کے ذمہ دار کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔ انہوں نے ہوم سکریٹری کے پھنیندرا ریڈی اور ڈائرکٹر جنرل آف پولیس کو جائے واقع پر پہنچ کر صورتحال کا جائزہ لینے کی ہدایت دی ہے۔