اسکاٹ لینڈ میں 61فیصد نرسز کااپنی ملازمت چھوڑنے پر غور
گلاسگو،فروری۔ اسکاٹ لینڈ میں تقریباً 61 فیصد نرسز اپنی ملازمت کو چھوڑنے پر غور کر رہی ہیں، یہ بات رائل کالج نرسنگ اسکاٹ لینڈ کے ایک سروے میں بتائی گئی۔ کالج کے ایکٹنگ ڈائریکٹر کولن پال نے بتایا کہ عملہ اس وقت شدید دبائو کا شکار ہے، وہ بلامعاوضہ اوور ٹائم کر رہا ہے اور اپنی پسند اور اعلیٰ معیار کی سروسز مہیا کرنے سے قاصر ہے، ایسی نرسز جو ملازمت چھوڑنے پر غور کر رہی ہیں وہ سمجھتی ہیں کہ ان کو وہ اہمیت نہیں دی جارہی جس کی وہ مستحق ہیں، ان کی تنخواہیں کم ہیں، علاوہ ازیں اسٹاف کی بھی کمی ہے جس کی وجہ سے ان پر کام کا بہت زیادہ دبائو ہے، تقریباً 40 فیصد نے بتایا کہ اکثر شفٹوں میں ان کو اپنے معاہدے کے اوقات سے زیادہ کام کرنا پڑتا ہے، 67 فیصد نے کہا کہ وہ اپنی پسند کی دیکھ بھال مہیا نہیں کر رہیں، 72 فیصد نے کہا کہ وہ کام پر بہت زیادہ دبائو محسوس کر رہی ہیں، واضح رہے کہ گزشتہ ماہ اسکاٹ لینڈ میں نرسز اور مڈوائفریز کی اسامیوں میں 20 فیصد کا اضافہ ہوا ہے، دریں اثنا اسکاٹ لینڈ سپنڈنگ واچ لاگ کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کیئر ورکرز کو بھی مناسب ریوارڈ نہیں مل رہا حالانکہ وبائی امراض نے سماجی نگہداشت کے شعبے کو درپیش مسائل کو مزید بڑھا دیا ہے۔