اسرائیل کا فلسطینی تنظیموں پر دہشتگردی کا الزام مسترد کرتے ہیں، جوزپ بوریل

برسلز ،اگست۔یورپین خارجہ امور کے سربراہ اور ہائی ریپریزینٹیٹو جوزپ بوریل نے ایک بار پھر اسرائیل کے اس الزام کو رد کیا ہے کہ وہ فلسطینی تنظیمیں جن کے دفاتر پر اس نے چھاپے مارے، وہ کسی بھی طرح کی دہشت گردی میں ملوث تھیں، انہوں نے کہاکہ ’’یورپین یونین کو 18اگست کی صبح 6فلسطینی سول سوسائٹی کی تنظیموں کے دفاتر پر چھاپے اور ان کے ارکان کی گرفتاریوں اور پوچھ گچھ پر شدید تشویش ہے‘‘۔ انہوں نے کہا کہ ایک آزاد اور مضبوط سول سوسائٹی جمہوری اقدار کے فروغ اور دو ریاستی حل کیلئے ناگزیر ہے۔ انہوں نے اسرائیل پر واضح کیا کہ اس کی جانب سے ایسی کوئی ٹھوس معلومات حاصل نہیں ہوئیں جو ان 6فلسطینی تنظیموں کو ’’دہشت گرد تنظیموں ‘‘ کے طور پر نامزد کرنے کے فیصلے کو تسلیم کرنے کی وجہ بنے اور ہماری پالیسی پر نظرثانی کرنے کا جواز فراہم کرے۔ اس موقع پر انہوں نے مزید کہا کہ یورپین یونین اقوام متحدہ کی ایجنسیوں کی طرف سے اسرائیل پر اس کال کی حمایت کرتی ہے کہ وہ کسی بھی ایسی کارروائی سے باز رہے جس سے ان تنظیموں کو انسانی حقوق اور انسانوں کیلئے ترقیاتی کاموں کو جاری رکھنے سے روکا جا سکے۔ دوسری جانب اسپین کے علاقے سانتندر میں جاری Que Vadis Europa کے ایک سیشن میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے فلسطین کیلئے یورپ کے دوہریمعیار کو بھی تسلیم کیا۔ انہوں نے کہاکہ اگر الجزیرہ کی مقتول صحافی شیریں ابو اکلیح کا تعلق کسی مغربی ملک سے ہوتا تو ہم سب کا اس حوالے سے رویہ بھی بالکل مختلف ہوتا۔ یاد رہے کہ ایک ہفتے کے دوران یورپین یونین کی جانب سے یہ دوسری واضح ترین وضاحت ہے جو اس مسئلے پر جاری کی گئی ہے۔ اس سے قبل یورپین ایکسٹرنل ایکشن سروس کی جانب سے پہلا اعلامیہ 19 اگست کو جاری کیا گیا تھا لیکن اب یہی بات یورپین خارجہ امور کے سربراہ جوزپ بوریل کی جانب سے کہی گئی ہے۔

Related Articles