اساتذہ تقرری معاملے میں چندن منڈل گرفتار
کلکتہ ،فروری۔ اساتذہ تقرری بدعنوانی کے معاملے میں سی بی آئی نےباگدر چندن منڈل عرف رنجن کو سی بی آئی نے پرائمری بھرتی میں بدعنوانی میں گرفتار کیا ہے۔ رنجن کا نام اساتذہ کی تقرری میں بدعنوانی میں کافی عرصے سے خبروں میں تھا۔ سی بی آئی افسران نے انہیں نظام پیلس بلایا اور پوچھ گچھ کی۔ لیکن چندن منڈل کو جمعہ کو اس وقت گرفتار کر لیا گیا جب اس نے سنٹرل انٹیلی جنس ایجنسی کے سوالات کا جواب نہیں دے سکے۔بگدار رنجن عرف چندن منڈل بھی بھرتی بدعنوانی کے معاملے میں ای ڈی کی نظر میں تھے۔ مرکزی ایجنسی نے دعویٰ کیا کہ رنجن کا سراغ نہیں لگایا جا سکا۔ متعدد نوٹسز کے باوجود اس نے کوئی جواب نہیں دیا تھا۔ کچھ دن پہلے ای ڈی کے اہلکار رنجن عرف چندن منڈل کے گھر پر نوٹس لگایا تھاتھا۔ای ڈی کے مطابق، بھرتی بدعنوانی کے معاملے کی تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ بگدر رنجن عرف چندن منڈل ایک درمیانی آدمی کے طور پر کام کر رہا تھا۔ 21 اپریل 2021 کو چندن منڈل کا نام پہلی بار سی بی آئی کے سابق سربراہ اور بگڈا سے ترنمول کے سابق ایم ایل اے اوپین بسواس نے سامنے لایا ۔ انہوں نے بتایا کہ چندن نے بڑی رقم کے بدلے پرائمری اور ہائر پرائمری میں کئی لوگوں کو نوکریاں دی ہیں۔ یہاں تک کہ اس کی ایمانداری کی تعریف کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر وہ نوکری نہیں دے سکے تو اس نے رقم واپس کردی۔ اس کے بعد یہ معاملہ عدالت میں آیا۔جسٹس ابھیجیت گنگوپادھیائے کے حکم پر سی بی آئی نے چندن کے خلاف ایف آئی آر درج کی تھی۔ اس کے بعد انہیں کئی بار پوچھ گچھ کے لیے طلب کیا گیاتھا۔کئی مرتبہ ان سے پوچھ تاچھ کی گئی مگر اس مرتبہ سی بی آئی نے انہیں گرفتار کرلیا ہے۔