ہسپتال اسٹاف کی کمی، ایکسیڈنٹ اینڈ ایمرجنسی میں بھی 12 گھنٹے تک انتظار کا سامنا

لندن،جون ۔ برطانہ کے ہسپتالوں پر اسٹاف کی کمی کا شدید دبائو ہے، ایکسیڈنٹ اینڈ ایمرجنسی ڈیپارٹمنٹ تک میں مریضوں کو 12گھنٹے تک کے انتظار کا سامنا ہے، رائل کالج آف ایمرجنسی میڈیسن کے جاری کردہ تازہ اعدادوشمار کے مطابق 1000سے زیادہ مریض روزانہ ہسپتالوں کی ایمرجنسی میں12 گھنٹے تک انتظار کرتے ہیں۔ Rcemکی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ2021میں یہ تعداد047،1مریض روزانہ تھی، ادارے نے اس صورتحال پر اپنی تشویش کااظہار کرتے ہوئے 12گھنٹے کے اس انتظار کو آئس برگ کے سرے کے طورپر بیان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کا مطلب ہے ہمارے ایمرجنسی محکمے مریضوں کی صحت کے معاملہ پر خدمات فراہم کرنے سے قاصر ہیں سرکاری اعداد وشمار سے بھی پتہ چلتا ہے کہ رواں سال مارچ میں20ہزار سے زیادہ مریضوں نے ایمرجنسی ڈپارٹمنٹنس میں 12گھنٹے سے زیادہ وقت گزارا جب ڈاکٹروں نے یہ فیصلہ کیا کہ یہ مریض اتنے بیمار تھے کہ انہیں ہسپتال میں داخل کیا جاسکے۔ Rcemکا یہ بھی کہنا ہے کہ 12گھنٹے انتظار کے حالیہ اعداد وشمار سے حقائق سے بہت کم ہیں کیونکہ درحقیقت ایسے مریضوں کی تعداد ان اعداد وشمار سے کہیں زیادہ ہے انگلینڈ بھر کے74ہسپتالوں کے مطابق ان ٹرسٹوں میں 2021 میں جن مریضوں نے 12 گھنٹے انتظار کا تلخ تجربہ کیا ان کی تعداد991،381ہے۔رپورٹ میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ صورتحال سرکاری اعداد وشمار سے کہیں زیادہ ہیخراب ہے ان مریضوں میں عام طورپر کمزور اور بوڑھے مریض ہوتے ہیں، مذکورہ رپورٹ ایک ویڈیو کلپ کے بعد سامنے آئی ہے جس میں ایسیکس کے ہسپتال کی ایمرجنسی میں ایک نرس مریضوں کو کہہ رہی ہے کہ انہیں ڈاکٹر کو دیکھنے کیلئے13گھنٹے تک انتظار کرنا پڑسکتا ہے، محکمہ صحت اور سماجی نگہداشت کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ہم اس رپورٹ کو تسلیم کرتے ہیں اور اس صورتحال کو بہتر بنانے کیلئے کوشاں ہیں۔

 

Related Articles