کشی نگر میں کنوئیں میں گرنے سے 13 افراد کی موت
کشی نگر، فروری۔اتر پردیش کے ضلع کشی نگر کے نیبوا نورنگیانامی گاؤں میں بدھ کو دیر رات شادی کی ایک تقریب کے دوران کنوئیں کا سلیب ٹوٹنے سے مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 13 ہو گئی ہے۔ حادثے میں زخمی ہونے والے 12 سے زائد افراد کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔ جاں بحق ہونے والوں میں خواتین، نوجوان اور بچے شامل ہیں۔وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے اس واقعہ پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے ٹویٹ کیا، "کشی نگر ضلع کے گاؤں نورنگیا اسکول ٹولہ کے ایک بدقسمت واقعہ میں گاؤں والوں کی موت انتہائی افسوسناک ہے۔ میری ہمدردیاں مرنے والوں کے سوگوار خاندانوں کے ساتھ ہیں۔ پربھو شری رام سے زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا گو ہوں۔ ضلعی انتظامیہ نے کہا ہے کہ حادثے میں مرنے والوں کے لواحقین کو فی کس چار لاکھ روپے دیے جائیں گے۔پولیس ذرائع نے بتایا کہ ٹولہ گاؤں کے نورنگیا اسکول میں ہلدی کی مٹکوڑ تقریب کے دوران اچانک کنوئیں کا سلیب ٹوٹ گیا اور 25 سے زائد خواتین، بچیاں اور لڑکیاں کنوئیں میں گر گئے۔ مقامی دیہاتیوں کی مدد سے پولیس موقع پر پہنچی اور سب کو کنوئیں سے نکالا۔انہوں نے بتایا کہ نورنگیا گاؤں کے اسکول ٹولہ کے رہنے والے پرمیشور کشواہا کے بیٹے امیت کشواہا کی شادی سے قبل ہلدی کی رسم ادا کی جا رہی تھی۔ گھر سے تقریباً 100 میٹر کے فاصلے پر واقع کنوئیں کے سامنے مٹکوڑ (شادی سے پہلے کی تقریب) چل رہی تھی۔ جس کنوئیں کے قریب یہ پروگرام چل رہا تھا اسے آر سی سی سلیب بنا کر بند کر دیا گیا تھا۔رسم کے دوران خواتین، چھوٹی بچیاں اور لڑکیوں کی بڑی تعداد کنوئیں پر بنے سلیب پر کھڑی تھی۔ اچانک سلیب ٹوٹ گیا اور اس پر کھڑی خواتین، بچیاں اور لڑکیاں کنوئیں میں سما گئیں۔ کنواں بہت گہرا اور پانی سے بھرا ہوا تھا۔ اس واقعہ کے بعد شور مچ گیا۔پڑوسیوں نے امدادی کارروائیاں شروع کیں تاہم اندھیرے کے باعث زیادہ کامیابی حاصل نہ ہوسکی۔ اسی دوران کسی نے پولیس کو واقعہ کی اطلاع دی۔ ٹیم اور فورس کے ساتھ آئے پولیس اہلکاروں نے امدادی کام تیز کر دیا۔ کنوئیں سے نکالے گئے تمام افراد کو ضلع اسپتال لے جایا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے13 افراد کو مردہ قراردے دیا۔مرنے والوں میں پوجا یادو (20)، ششی کلا (15)، آرتی (13)، پوجا چورسیہ (17)، جیوتی چورسیہ (10)، میرا (22)، ممتا (35)، شکنتلا (34)، پری (20) ، رادھیکا (20) اور سندری (9) شامل ہیں۔ دو کی شناخت نہیں ہو سکی ہے۔واقعہ کے بعد گاؤں کے پرنس اور روی شنکر نامی نوجوانوں سمیت کئی لوگوں نے اپنی جان کی پرواہ نہ کرتے ہوئے اندھیرے کے درمیان گہرے کنوئیں میں اتر گئے۔ ایک ایک کر کے عورتیں، لڑکیاں اور بچیوں کو نکالنے لگے۔ چھ افراد کو باہر نکالا جا سکا ہے۔ اسی دوران پولیس بھی پہنچ گئی۔ گاؤں والوں کے مطابق پولیس کی موجودگی میں 25 خواتین، لڑکیوں اور بچیوں کو کنوئیں سے باہر نکالا گیا۔ متعدد زخمیوں کو اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے جن کا علاج کیا جا رہا ہے۔ ڈاکٹروں کے مطابق متعدد کی حالت تشویشناک ہے۔خیال رہے پانچ سال قبل نورنگیا گاؤں میں شادی کی تقریب کے دوران ایک بڑا حادثہ ہوا تھا۔ گاؤں والوں کے مطابق سال 2017 میں گاؤں میں ایک جلوس آیا تھا، جس میں سڑک کے کنارے ’دووار پوجا‘ سے پہلے آرکسٹرا کا پروگرام چل رہا تھا۔ باراتی اور لڑکی کے گھر والے آرکسٹرا دیکھ رہے تھے۔ اس دوران ایک بے قابو پک اپ لوگوں کو روندتی ہوئی چلی گئی۔ اس حادثے میں کیاسپتی، بٹو شرما، انگیرا اور تارا دیوی سمیت پانچ افراد کی موت ہو گئی تھی، جب کہ 10 لوگ زخمی ہوئے تھے۔