پی ایم کی سیکورٹی میں کوتاہی پر کانگریس کی ’خاموشی‘ بہت کچھ کہتی ہے:انوراگ ٹھاکر
لکھنئو، جنوری ۔مرکزی وزیر اطلاعات و نشریات انوراگ ٹھاکر نے پنجاب میں وزیر اعظم نریندر مودی کی سیکورٹی میں کوتاہی کے معاملے میں کانگریس کی اعلیٰ قیادت کی خاموشی پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ پورے ملک نے اس معاملے کو بہت ہی سنجیدگی سے لیا ہے۔جمعہ کو یہاں دوردرشن کنکلیو کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے، ٹھاکر نے کہا کہ پنجاب میں وزیراعظم کی سیکورٹی میں ہوئی کوتاہی پر کانگریس کی خاموشی سے ان کے ارادے کا پتہ چلتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملے میں وزیر اعلیٰ پنجاب سمیت کانگریس کے لیڈران نےجو بیانات دئے ہیں وہ ان کی سوچ کی عکاسی کرتے ہیں۔ ٹھاکر نے کہا، ’’وزیراعظم کسی پارٹی کا نہیں بلکہ پورے ملک کا ہوتاہےاور ملک نے اس معاملے کو بہت سنجیدگی سے لیا ہے۔یہ پوچھے جانے پر کہ اتر پردیش میں ‘ڈبل انجن کا تنتر اور جیت کا منتر کیا ہے، ٹھاکر نے کہا کہ 2017 سے پہلے اتر پردیش میں ڈیڑھ لاکھ کروڑ روپے کی سرمایہ کاری ہوتی تھی، لیکن پچھلے پانچ سالوں میں , ڈبل انجن کی حکومت میں یہ 4.5 لاکھ کروڑ روپے ہوگئی ہے۔ اسی طرح اتر پردیش میں دو بین الاقوامی ہوائی اڈوں کی تعداد پانچ کرنی ہویا 60 میڈیکل کالجوں کا بننا اور کسانوں کودوگنا کم از کم سہاراقیمت ملنا ہو، یہ سب صرف ڈبل انجن والی حکومت کی وجہ سے ہوا ہے۔نوجوانوں اور کھیلوں کے امور کے وزیر انوراگ ٹھاکر نے کہا کہ 2017 سے پہلے اکھلیش حکومت کا ریاست کی ترقی میں مرکزکے ذریعہ اسپانسر شدہ اسکیموں کے تئیں منفی رویہ ہی رہتاتھا۔ اس کی وجہ سے بہت سارے کام جو آج اتر پردیش میں ہوئے ہیں، وہ کام مرکزی حکومت 2017 سے پہلے چاہ کربھی نہیں کرپاتی تھی۔ انہوں نے کہا، 2017 سے پہلے اتر پردیش میں فسادات ہوا کرتے تھے، آج ترقی کا دنگل ہوتا ہے۔ یہ اس لیے ہو پارہا ہے کہ کیونکہ اترپردیش میں قائم غنڈہ راج گزشتہ پانچ برسوں میں ختم ہوا ہے۔غنڈا راج ختم کرنے کے نام پر چنندہ لوگوں پرہی نشانہ لگانے اورجونپور میں مفرور باہوبلی سابق ایم پی دھننجے سنگھ کے کھلے عام کرکٹ کھیلنے کے سوال پر مرکزی وزیر ٹھاکر نے کہا، ’’ایمانداروں سے بیر نہیں اورچوروں کی خیر نہیں۔ بچے گاکوئی بھی نہیں، کارروائی سب پرہوگی۔