پانی جمع ہونے کے مسئلے پر روہتک روڈ پر غیر معینہ مدت کا دھرنا، لمبے جام سے لوگ پریشان
نئی دہلی، ستمبر۔ دہلی کے سابق وزیراعلی صاحب سنگھ ورما کے گاؤں میں پانی جمع ہونے کے مسئلے سے کئی ماہ سے پریشان مقامی لوگ پیر کی صبح منڈکا میٹرو اسٹیشن کے نزدیک ٹیکری بارڈر کی جانب جانے والی قومی شاہراہ پر غیر معینہ مدت کے دھرنے پر بیٹھ گئے۔اس کی وجہ سے دہلی۔ ہریانہ قومی شاہراہ (روہتک روڈ) پر تقریباً 15 کلو میٹر لمبا جام لگ گیا ہے۔ راہ گیروں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ دفتر جانے والے لوگ جام میں پھنسے ہوئے ہیں اور مظاہرین وزیراعلی اروند کیجریوال سے پختہ یقین دہانی کے مطالبے پر بضد ہیں۔سابق وزیراعلی ورما کے بھائی اور سابق میئر آزاد سنگھ کی قیادت میں بڑی تعداد میں گاؤن کے لوگ دھرنے پر بیٹھے ہیں۔ ان میں بڑی تعداد میں خواتین بھی شامل ہیں۔مقامی رہائشی روشن لال لاکڑا نے بتایا کہ گاؤں ہی نہیں، اہم شاہراہوں پر بھی پانی کی نکاسی کا انتظام نہیں ہے۔ اس وجہ سے ہلکی بارش ہونے پر ہی روہتک قومی شاہراہ پر پانی جمع ہونے سے اکثر اوقات جام لگ جاتا ہے۔ دو تین کلو میٹر کا سفر طے کرنے کے لئے لوگوں کو دو سے تین گھنٹے لگ جاتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اس معاملے پر کئی بار دھرنے۔ مظاہرے کئے گئے اور متعلقہ افسران نے پختہ کارروائی کی یقین دہانی بھی کرائی۔ لیکن اس پر عمل نہیں کیا گیا، اس وجہ سے لوگوں میں کافی ناراضگی ہے۔