وبا کی غلط اطلاعات کے پھیلاؤ کا مقابلہ کرنا ایک بڑا چیلنج

نئی دہلی، ستمبر۔اطلاعات و نشریات کے وزیر انوراگ ٹھاکر نے کہا ہے کہ دنیا کورونا وبا کا سامنا کررہی ہے لیکن اس دوران وبا کے بارے میں غلط اطلاعات کی تشہیر (انفوڈیمک) کے نقصان سے مقابلہ کرنا بھی سبھی ممالک کے لئے ایک چیلنج ہے۔مسٹر ٹھاکر نے فرانس اور نیو یارک کے قونصل جنرل سفارتخانے میں میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے توسط سے منعقدہ اطلاعات اور جمہوریت سے متعلق سربراہ اجلاس میں رچوئل ذریعہ سے بحث میں حصہ لیا۔وزیر اطلاعات و نشریات نے اپنے خطاب میں کہا کہ انفوڈیمک کے مسئلے کو اعلیٰ سطح پر نمٹانا ضروری ہے۔ عالمی وبا کے تناظر میں ، ہندوستان کو اندرونی طور پر دوہری معلومات کے چیلنج کا سامنا کرنا پڑا۔ ایک طرف ، شہری آبادی کو سوشل میڈیا اور دیگر اسمارٹ فون ایپلی کیشنز کے ذریعے بھرم اور غلط معلومات کے تیزی سے پھیلانے کے چیلنج کا سامنا کرنا پڑا۔ جبکہ دوسری طرف ہمارے پاس دیہی اور دور دراز علاقوں کے لوگ بھی تھے جہاں مختلف علاقائی زبانوں کے ساتھ حتمی رابطے کی شکل بدل جاتی ہے۔مسٹر ٹھاکر نے کہا ’’حکومت ہند نے ان چیلنجوں کا مقابلہ سائنس اور حقائق پر مبنی فوری اور واضح مواصلات کے ذریعے کیا ہے۔ غلط معلومات ، گمراہ کن خبروں اور جھوٹے بیانات سے نمٹنے کے لیے اطلاعات کے باقاعدہ اور مستند بہاؤ کو یقینی بنانا حکومت ہند کی حکمت عملی کا ایک اہم جزو رہا ہے۔ ہم نے کووڈ پر روزانہ پریس بریفنگ دی جو ٹی وی نیوز ، پرنٹ ، ریڈیو اور سوشل میڈیا کے ذریعے بڑے پیمانے پر نشر کی گئی۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان کے پریس انفارمیشن بیورو نے اپنے مختلف پلیٹ فارمز کے ذریعے غلط معلومات اور غلط اطلاعات کی جانچ پڑتال میں فعال کردار ادا کیا۔ ہم نے ہندوستانی عوام کو مختلف مسائل سے دلچسپ انداز میں آگاہ کیا ہے۔مسٹر ٹھاکر نے کہا کہ اطلاعات کا شفاف ، بروقت اور قابل اعتماد بہاؤ جمہوریت کو آگے بڑھاتا ہے اور ہمارے شہریوں کو سوچ سمجھ کر فیصلے کرنے کے قابل بناتا ہے۔ ہندوستان کا اس پر پختہ یقین ہے۔قابل ذکر ہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے متفقہ طور پر رواں سال 24 سے 31 اکتوبر کو عالمی میڈیا اور انفارمیشن لٹریسی ویک قرار دیا ہے۔ اس کا مقصد میڈیا کی خواندگی کی مہارت فراہم کرتے ہوئےگمراہ کن اور غلط معلومات کی پھیلاؤ کے بارے میں خدشات کو دور کیا جاسکے۔’انٹرنیشنل پارٹنر شپ فار انفارمیشن اینڈ ڈیموکریسی‘ کو 26 ستمبر 2019 کو ’ایلائنس فار ملٹی لیٹرلزم‘ کے فریم ورک میں نیویارک میں کیا گیا تھا۔ اس پر اب تک 43 ممالک نے دستخط کیے ہیں اور اس کا مقصد رائے اور اظہار کی آزادی کے ساتھ ساتھ معلومات تک ایک آزاد ، تکثیری اور قابل اعتماد رسائی کو فروغ دینا ہے۔

Related Articles