موسلا دھار بارش سے جنوبی 24 پرگنہ کے ڈیم میں دراڑ، سیلاب کا خدشہ

کولکتہ،دسمبر۔سمندری طوفان جواد کی وجہ سے گرچہ مغربی بنگال کے ساحلی علاقوں میں جان و مال کو نقصان نہیں پہنچا ہے تاہم اس کی وجہ سے ہونے والی شدید بارش کی وجہ سے بنگال کے کئی علاقے زیر آب ہوگئے ہیں۔ جنوبی 24 پرگنہ کے ساحلی ڈیم ٹوٹنے کے دہانے پر ہیں۔ اطلاعات کے مطابق پیر کی صبح مقامی لوگوں نے دیکھا کہ ڈیم میں شگاف پڑ گیا ہے جس کے بعد اس کے ٹوٹنےکاخطرہ بڑھ گیاہے۔ اگر ایسا ہوا تو پورا علاقہ سیلاب میں ڈوب جائے گا۔ انتظامیہ کو اس بارے میں مطلع کر دیا گیا ہے لیکن پیر کی صبح سے مسلسل موسلادھار بارش کی وجہ س مرمت میں رکاوٹ آرہی ہے۔مسلسل بارش کی وجہ سے شمالی کلکتہ میں کئی مقامات پر پانی جمع ہوگیا ہے۔ کالج اسٹریٹ پر واقع تھانٹھنیا میں پانی بھر جانے سے مقامی لوگوں کو پریشانی کا سامنا ہے۔ اس کے ساتھ ہی کلکتہ کے مختلف علاقوں میں پانی جمع ہوگیا ہے۔ کلکتہ میونسپل کارپوریشن کے پورٹیبل پمپ کے ذریعے جلد از جلد پانی کو نکالنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ لال بازار ٹریفک کنٹرول کے مطابق شمالی اور وسطی کلکتہ میں کئی مقامات پر سیلاب آ گیا ہے۔ مسافروں کو پریشانی کا سامنا ہے۔ کولکتہ کے علی پور میں57 ملی میٹر اور دم دم میں 85 ملی میٹر بارش ہوئی ہے۔ضلع میں وقفے وقفے سے بارش نے فصلوں کو بھاری نقصان پہنچایا ہے۔ کل سے موسم میں بہتری کا امکان ہے۔ کم سے کم درجہ حرارت 20 ڈگری سیلسیس کے آس پاس ہے۔ ریاستی سکریٹریٹ نے آفت سے نمٹنے کے لیے محکمہ آبپاشی، بجلی اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے ملازمین کی چھٹیاں منگل تک منسوخ کر دی ہیں۔ وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی اور چیف سکریٹری ہری کرشن دویدی کنٹرول روم سے پوری ریاست کی نگرانی کر رہے ہیں۔ مشرقی مدنی پور کے ساحلی اضلاع اور جنوبی 24 پرگنہ اضلاع پر خصوصی نظر رکھی جارہی ہے۔

Related Articles