ممتا بنرجی نے وزیر اعظم کوخط لکھا۔انسان ساختہ سیلاب کا مستقل حل نکالا جائے

کلکتہ اکتوبر. وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے جنوبی بنگال کے مختلف اضلاع میں سیلاب کی صورت حال پر وزیر اعظم مودی کو خط لکھ کہا ہے کہ مغربی بنگال کے کئی اضلاع میں دامودر ویلی کارپوریشن (ڈی وی سی) کے ذریعہ جھارکھنڈ کے ڈیموں اور بیراجوں سے پانی چھوڑے جانے کی وجہ سے سیلاب سے متاثر ہوگئے ہیں۔ مرکزی حکومت سے درخواست ہے کہ اس مسئلے کا مستقل حل نکالا جائے۔ممتا بنرجی نے منگل کو بھیجے گئے چار صفحات کے خط میں وزیراعلیٰ نے الزام لگایا کہ مغربی بنگال میں سیلاب قدرتی آفات کا نتیجہ نہیں ہے بلکہ انسانی غلطی کا نتیجہ ہے۔یہ صورت حال جھارکھنڈ کے پنچیٹ اور میتھن میں ڈی وی سی ڈیموں سے ”بے قابو اور غیر منصوبہ بند“طریقے سے پانی کے چھوڑے جانے کی وجہ سے پیدا ہوا ہے۔4 اگست کو لکھے گئے اپنے پہلے خط کا حوالہ دیتے ہوئے ممتا بنرجی نے لکھا ہے کہ ”میں نے اپنے پہلے خط میں بھی جنوبی بنگال میں آنے والے سیلاب کے عوامل کا ذکر کیا تھا۔سیلاب کی وجہ سے کس طریقے سے بنیادی ڈھانچے کونقصان پہنچا ہے۔انہوں نے لکھا ہے کہ مرکزی حکومت کی افسوس ناک لاپرواہی کی وجہ سے نچلی ریاستوں میں بار بار سیلاب کی صورت حال پیدا ہوجاتی ہے۔ممتا بنرجی نے لکھا ہے کہ انہیں گزشتہ خط کا کوئی جواب نہیں ملا ہے۔خط میں لکھا گیاہے کہ میں نے جو مسائل اٹھائے ہیں وہ لاکھوں زندگیوں کو متاثر کرتے ہیں، اور میری درخواست ہے کہ حکومت ہند مزید تاخیر کئے بغیر کچھ سنجیدہ اقدامات کرے۔ممتا بنرجی نے یہ بھی الزام لگایا کہ ڈی وی سی انتظامیہ نے بھاری بارش کی آئی ایم ڈی کی وارننگ پر توجہ نہیں دیا۔’ڈیموں سے پانی کا اخراج کم سطح پر رکھا اور جب بھاری بارش ہوئی تو 30 ستمبر سے2 اکتوبر کے درمیان 10لاکھ ایکڑ فٹ پانی چھوڑ د گیا۔اس کے نتیجے میں جنوبی بنگال ایک ایسے وقت میں سیلاب کی زدمیں ہے جب پوجا کا موسم شروع ہوگیا ہے۔ممتا بنرجی نے اپنے خط میں میتھن اور پنچیٹ ڈیموں سے پانی چھوڑنے کی تاریخ کے حساب سے فہرست بھی دی ہے۔ممتا بنرجی نے خط میں لکھا ہے کہ یہ مسئلہ فوری طور پر قلیل مدتی اور طویل مدتی اقدامات کا تقاضا کرتا ہے تاکہ لوگوں کے دکھوں کو کم کیا جائے اور جان و مال کے نقصان سے بچا جا سکے۔میں آپ کی فوری مداخلت چاہتی ہوں تاکہ حکومت ہند کی متعلقہ وزارت سے درخواست کی جائے کہ وہ مغربی بنگال اور جھارکھنڈ کی حکومتوں اور ڈی وی سی کے حکام سے رابطہ کرے، تاکہ ہماری ریاست کے اس مسئلے کے مستقل حل تک پہنچنے میں مدد ملے۔ اتفاقی طور پر، جنوبی بنگال کے کچھ حصے اگست کے اوائل میں سیلاب میں آگئے تھے، اور بنرجی نے الزام لگایا تھا کہ انسان ساختہ سیلاب ہے اور یہ آفت ڈی وی سی کے ذریعہ زیادہ پانی چھوڑنے کی وجہ سے سے آیا ہے۔اس کی وجہ سے16 افراد ہلاک ہوئے اور لاکھوں کسان متاثر ہوئے ہیں۔پچھلے ہفتے، بنرجی نے جھارکھنڈ حکومت اور ڈی وی سی کو مغربی بنگال کے جنوبی حصے میں موجودہ سیلاب کی صورتحال کا ذمہ دار ٹھہرایا تھا۔انہوں نے دعوی کیا کہ یہ جھارکھنڈ میں ڈیموں اور بیراجوں سے پانی کی غیر منصوبہ بند اور بڑھتی ہوئی اخراج کی وجہ سے آیا ہے۔بنرجی نے دعویٰ کیا کہ جھارکھنڈ کے آبی ذخائر کو پچھلے 50 سالوں سے صاف نہیں کیا گیا ے، اور بار بار آنے والے سیلاب کو روکنے کے لیے فوری بنیادوں پر ڈیموں اور بیراجوں کی کھدائی نہیں کی گئی توہم بڑے پیمانے پر احتجاج کریں گے۔

Related Articles