مصرایئر کی پہلی تاریخی پرواز کی اسرائیل میں آمد
تل ابیب،اکتوبر۔مصر کی قومی فضائی کمپنی (مصرللطیران) کے لوگو والا طیارہ اتوار کو پہلی مرتبہ اسرائیل کی سرزمین پراْترا ہے۔اسرائیل کی ایئرپورٹس اتھارٹی (آئی اے اے)نے مصرایئر کی اس پرواز کو’تاریخی‘ قراردیا ہے۔مصر پہلاعرب ملک تھا جس نے 1979ء میں اسرائیل کے ساتھ امن معاہدے پر دست خط کیے تھے اور اس کے ساتھ دوطرفہ سفارتی اور سیاسی تعلقات قائم کیے تھے۔اس معاہدے کے بعد دونوں ممالک کے درمیان براہ راست پروازیں شروع ہوئی تھیں۔لیکن اس سے قبل اسرائیل کے لیے پروازیں مصرایئر کی ایک ذیلی کمپنی ایئرسینا چلاتی رہی تھی۔ یہ فضائی کمپنی خصوصی طور پراسرائیلی روٹ پر پروازیں چلانے کے لیے بنائی گئی تھی۔اس سے مصرائیراوراسرائیل کے درمیان ایک طرح کا بفربن گیاتھا۔خبروں کے مطابق آئی اے اے کے ترجمان اوفرلیفلر نے بتایا ہیکہ مصرایئراب اپنے بینر تلے اسرائیل کے لیے ہفتے میں چارپروازیں چلائے گی۔انھوں نے مصرایئر کے طیارے کی لینڈنگ کو’’تاریخی پہل‘‘قراردیا ہے۔یہ اقدام گذشتہ ماہ اسرائیلی وزیراعظم نفتالی بینیٹ کے دورۂ مصراور صدرعبدالفتاح السیسی کے ساتھ مذاکرات کے بعد کیاگیا ہے۔نفتالی بینیٹ نے اس ملاقات کے بعد کہا تھاکہ ’’انھوں نیاور صدرالسیسی نیمستقبل میں گہرے تعلقات کی بنیاد رکھ دی ہے۔‘‘واضح رہے کہ ہزاروں اسرائیلی سیاح ہرسال مصر کی سیر کو آتے ہیں اور وہ بالخصوص صحرائے سیناء اور بحیرہ احمر کے کنارے واقع تاریخی تفریحی مقامات کی سیاحت کو جاتے ہیں۔یادرہے کہ مصر کے بعد اب تک پانچ عرب ریاستوں نے اسرائیل کے ساتھ معمول کے تعلقات استوارکرلیے ہیں۔اس کے بعد 1994 میں اردن نے صہیونی ریاست کے ساتھ امن معاہدہ طے کیا تھا اور 2020 کے موسم گرما کے بعد سے متحدہ عرب امارات، بحرین، سوڈان اور مراکش نے بھی ان دونوں عرب ممالک کی پیروی کرتے ہوئے اسرائیل کے ساتھ دوطرفہ تعلقات قائم کرلیے ہیں۔