لیفٹیننٹ گورنر کو حیدر پورہ واقعے کی ذمہ داری لینی چاہئے: محبوبہ مفتی

سری نگر،نومبر۔پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کا کہنا ہے کہ حیدر پورہ واقعے کی ذمہ داری لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کو لینی چاہئے کیونکہ وہ جموں وکشمیر کے لوگوں کے جان و مال کو تحفظ فراہم کرنے کے ذمہ دار ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایسے واقعات سے یہاں حالات مزید بگڑ جائیں اور دوریاں بھی مزید بڑھ جائیں گی۔ان کا کہنا تھا کہ مسائل کے حل کے لئے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان بات چیت کے بغیر کوئی چارہ نہیں ہے۔پی ڈی پی صدر نے ان باتوں کا اظہار ہفتے کے روز سرحدی ضلع کپوارہ کا دورہ کرنے کے دوران میڈیا کے نمائندوں کے ساتھ بات کرنے کے دوران کیا۔انہوں نے حیدر پورہ انکاؤنٹر کے بارے میں پوچھے جانے پرکہا: ’بہت بڑا ظلم ہوا ہے اس کی ذمہ داری لیفٹیننٹ گورنر کو لینی چاہئے کیونکہ وہ یہاں کی انتظامیہ کے سربراہ ہیں اور یہاں دلی سرکار کے نمائندے بھی ہیں اور جموں وکشمیر کے لوگوں کے جان و مال کو تحفظ فراہم کرنے کے ذمہ دار ہیں‘۔ان کا کہنا تھا: ’اس قسم کے ظلم و ستم سے جموں وکشمیر میں حالات مزید بگڑ جائیں گے اور دوریاں مزید بڑھ جائیں گی اگر تشدد اسی طرح جاری رہا تو آنے والے وقت کے لئے خطرناک ہوگا‘۔محبوبہ مفتی نے کہا کہ ہمیں جموں وکشمیر کی خصوصی پوزیشن کی بحالی کے لئے جد وجہد جاری رکھنی چاہئے۔انہوں نے کہا: مسائل کے حل کے لئے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان بات چیت ضروری ہے آج کرتار پور پھر کھل گا تو دونوں کے درمیان بات چیت ہوئی اور بی جے پی کے قد آور لیڈر واجپائی جی نے بھی پاکستان کے ساتھ بات چیت کی تھی‘۔اسمبلی انتخابات کے بارے میں پوچھے جانے پر ان کا کہنا تھا کہ انتخابات ہماری ترجیح نہیں ہے جب بھی منعقد ہوں گے ہم ان میں حصہ لینے کے لئے تیار ہیں۔کشمیر میں نئی سیاسی جماعتیں معرض وجود میں آنے کے بارے میں پوچھے جانے والے ایک سوال کے جواب میں محبوبہ مفتی کا کہنا تھا: ‘یہاں نئی سیاسی جماعتیں بنانے کا مقصد یہ ہے کہ اکثریت کے ووٹ کو منقسم کیا جائے یہی وجہ ہے پی ڈی پی اور نیشنل کانفرنس سے لوگوں کو نکالا جا رہا ہے‘۔انہوں نے کہا کہ یہاں لیڈروں اور صحافیوں کو دبایا جا رہا ہے اور لوگوں کے گھروں کو بھی جیل بنا دیا گیا ہے۔

 

Related Articles