لتا منگیشکر کا انتقال موسیقی کی دنیا کے لئے ناقابل تلافی نقصان: نائیڈو

نئی دہلی، فروری۔ نائب صدر جمہوریہ ایم ونکیا نائیڈو نے سروں کی ملکہ لتا منگیشکر کے انتقال پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ یہ موسیقی کی دنیا کے لئے ناقابل تلافی نقصان ہے۔مسٹر ایم وینکئیا نائیڈو نے اتوار کو یہاں جاری ایک پیغام میں کہا کہ ہندستان نے اپنی وہ سریلی آواز کھو دی ہے جس نے ہر موقع پر قومی جذبہ کا جذباتی اظہار کیا۔ انہوں نے کہاکہ سروں کی ملکہ،لتا منگیشکر جی کا انتقال ملک اور موسیقی کی دنیا کے لئے ناقابل تلافی نقصان ہے۔ لتاجی کے انتقال سے آج ہندوستان نے اپنی خوبصورت سریلی آواز کھودی ہے جس نے ہر موقع پر قومی جذبہ کا جذباتی اظہار کیا۔ ان کے نغموں سے ملک کی امید اور آرزو جھلکتی تھی۔انہوں نے کہاکہ 1940کی دہائی میں گلوکاری کی شروعات کرنے والی لتا جی کو شناخت دلانے والی پہلی اہم فلم ’محل‘ تھی جس کا یادگار نغمہ ’آئے گا آنے والا‘ آج بھی سامعین گاتے اور یا د کرتے ہیں۔ اس کے بعد لتاجی کی سریلی آواز دہائیوں تک ملک میں فلم موسیقی کی پہچان رہی جس نے لاتعداد موسیقی سے محبت کرنے والوں کو مسحور کیا۔نائب صدر نے کہاکہ لتاجی کو ان کی موسیقی کے علم کے لئے ملک نے بھارت رتن اور دادا صاحب پھالکے ایوارڈ جیسے باوقار اعزازا سے نوازا۔انہیں ملک و بیرون ملک کے لاتعداد مداحوں کی محبت حاصل رہی۔ ملک کے بہادر جوانوں کے اعزاز میں ان کے گائے گئے ’اے میرے وطن کے لوگوں‘ جیسے قوم سے محبت کے نغمے نے ملک کو ہندستانی افواج کی قربانی اور بہادری سے متعارف کرایا، جو آج بھی جذباتی کردیتا ہے۔ بابائے قوم مہاتما گاندھی کے پسندیدہ بھجن ’ویشنو جن‘ کو آواز دیکر انہوں نے بھجن میں موجود بھکتی کے جذبہ کا شاندار طریقہ سے اظہار کیا۔مسٹر نائیڈو نے کہاکہ دکھ کے اس وقت میں لتا جی کے اہل خانہ اور ملک و بیرون ملک میں ان کے لاتعداد مداحوں کے ساتھ تعزیت کا اظہار کرتا ہوں۔ ان کے غم میں شامل ہوں۔

Related Articles