سختی کے ساتھ ساتھ حساس بنیں اور عوام کا اعتماد جیتیں: نتیانند رائے

نئی دہلی،مئی۔مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ نتیانند رائے نے کہا ہے کہ پولیس سختی کے ساتھ ساتھ حساس، محتاط کے ساتھ ساتھ ذمہ داری اور ساکھ کے ساتھ ساتھ جوابدہی جیسے عناصر شامل کرکے ہی عوام کے اعتماد پر پورا اتر سکتی ہے۔ مسٹر رائے نے جمعرات کو غازی آباد، اترپردیش میں بیورو آف پولیس ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ کے زیر اہتمام 38ویں قومی پولیس ٹریننگ سیمینار کا افتتاح کرتے ہوئے یہ بات کہی۔ بیورو کے ڈائریکٹر جنرل بالاجی سریواستو، مختلف ریاستوں، مرکز کے زیر انتظام علاقوں، مرکزی مسلح پولیس فورسز اور مرکزی پولیس تنظیموں کے تربیتی سربراہان اور دیگر سینئر افسران بھی اس پروگرام میں موجود تھے۔مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ نے کہا کہ یہ سیمینار ملک کے مختلف پولیس اداروں کو پولیس کی تربیت، اس کے طریقہ کار اور نتائج کی جانچ کے بارے میں غور و فکر کرنے کے لیے ایک مشترکہ پلیٹ فارم فراہم کرے گا۔ اس کا مقصد ملک کی پولیس فورسز کی استعداد کار میں اضافے کے لیے نئے آئیڈیاز اور متعلقہ موضوعات کو جنم دینا ہے۔ سیمینار کا موضوع ‘پولیس ٹریننگ میں بہترین طریقوں کا اشتراک’ ہے۔مسٹر رائے نے کہا کہ حکومت ملک کی ترقی کے ساتھ داخلی سلامتی کی مضبوطی کو دیکھتی ہے اور اس کا ماننا ہے کہ اگر داخلی سلامتی کو مضبوط بنانا ہے تو اسے جدید کاری، تربیت، اسے ٹکنالوجی سے لیس کرنا اور اس کا تعاون پولیس کی مدد کا ایک اچھا طریقہ ہے۔مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ نے کہا کہ اب پولیس سے عام آدمی کی توقعات کئی گنا بڑھ گئی ہیں اور ان کو پورا کرنے کے لیے پولیس اہلکاروں کو تربیت یافتہ، ہنرمند اور تکنیکی طور پر مضبوط ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس حساسیت، چوکسی کے ساتھ ساتھ ذمہ داری اور ساکھ کے ساتھ ساتھ سختی جیسے عناصر کو بھی شامل کرکے ہی عوام کے اعتماد پر پورا اتر سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پورے ملک میں 300 کے قریب پولیس ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ پولیس فورس کو تربیت دینے کے کام میں مصروف ہیں۔ انہوں نے اس دوران پولیس ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ کی ڈائرکٹری کا دوسرا ایڈیشن بھی جاری کیا۔

Related Articles