جے ٹی اے کے جواز سے متعلق عرضی کو جلد سے جلد سماعت کرنے سے کلکتہ ہائی کورٹ کا انکار

کلکتہ ،جون ۔ کلکتہ ہائی کورٹ نے جی ٹی اے کے قیام سے متعلق جی این ایل ایف کی طرف سے دائر کیس کی سماعت کو تیز کرنے کی درخواست کو مسترد کر دیا ہے۔ پیر کو بی جے پی رکن پارلیمنٹ راجو بستا نے کلکتہ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سے اپیل کی تھی اس معاملے کی جلد سے جلد سماعت مکمل کی جائے۔جی این ایل ایف نے 2012 میں کلکتہ ہائی کورٹ سے رجوع کرتے ہوئے جی ٹی اے کے جواز کو چیلنج کیاتھا۔ اس کے بعد وہ 2016 میں سپریم کورٹ گئے کیونکہ اس کیس کی کافی دنوں تک سماعت نہیں ہوئی۔ اس دوران دفتر کی منتقلی کو لے کر مورچہ کا ریاستی حکومت کے ساتھ جھگڑا ہوگیا۔ سپریم کورٹ میں مقدمہ بھی دائر کیا گیا۔ عدالت نے کہا کہ ہائی کورٹ کو پہلے جی ٹی اے کے جوازپر سے متعلق کیس کی سماعت کرنی ہوگی۔کیس کی سماعت جسٹس موسمی بھٹاچاریہ کی سنگل بنچ میں ہو رہی ہے۔ 10 سال میں کیس کا فیصلہ نہیں ہوا۔ چنانچہ دارجلنگ کے ایم پی راجو بستا نے چیف جسٹس سے رجوع کیا اور جی ٹی اے کیس کی جلد سماعت کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ اس کیس کو نمٹادیا جائے۔کلکتہ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کی قیادت والی ڈویژن بنچ نے پیر کو کہا کہ جی ٹی اے کے جواز سے متعلق معاملہ کچھ اصولوں کے بعد سنگل بنچ میں چل رہا ہے۔ جس کے بعد عدالت نے درخواست خارج کر دی۔کل اتوار کو جی ٹی اے کا الیکشن ہوا تھا۔ مجموعی طور پر ووٹنگ پرامن رہی۔

Related Articles