جرمنی میں قانوناً اب دوا فروش بھی کورونا ویکسین لگا سکتے ہیں
برلن،فروری۔جرمنی میں کورونا کی وبا کے باعث عائد پابندیوں میں رواں ماہ کے اواخر تک نرمی زیر غور ہے۔ آج منگل آٹھ فروری سے عام جرمن صارفین ویکسینیشن مراکز اور ڈاکٹروں کے کلینکس کے علاوہ کسی بھی ڈرگ اسٹور سے بھی ویکسین لگوا سکتے ہیں۔جرمن دارالحکومت برلن سے موصولہ رپورٹوں میں کہا گیا ہے کہ اس وقت ملک میں کورونا وائرس کی موجودہ لہر کے دوران نئی انفیکشنز کی یومیہ تعداد اپنے عروج پر ہے اور جیسے ہی یہ گراف اپنی بلند ترین سطح سے نیچے آیا، وبا کے باعث ملک میں عائد کردہ پابندیوں میں رواں ماہ کے اواخر میں ممکنہ طور پر نرمی کر دی جائے گی۔چند دیگر ہمسایہ یورپی ممالک کے برعکس، جرمنی میں کووڈ انیس کی وبا کے خلاف ابھی تک کئی ایسی پابندیاں نافذ ہیں، جو دوسری ریاستوں میں اٹھائی جا چکی ہیں۔ ان پابندیوں میں یہ بھی شامل ہے کہ جن جرمن باشندوں نے ابھی تک اپنی مکمل ویکسینیشن نہیں کروائی، انہیں ریستورانوں، سینما گھروں اور بڑے اسٹورز سمیت عوامی مقامات تک رسائی حاصل نہیں ہے۔
پابندیوں میں ممکنہ نرمی کا فیصلہ سولہ فروری کو:جرمن حکومتی ترجمان کرسٹیانے ہوفمان نے برلن میں صحافیوں کو بتایا کہ اس وقت یہ تعین کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں کہ موجودہ پابندیوں میں کس حد تک نرمی کی جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اس بارے میں کوئی بھی فیصلہ 16 فروری کو ہونے والے وفاقی اور تمام سولہ صوبوں کے وزرائے صحت کے ایک اجلاس میں کیا جائے گا۔کرسٹیانے ہوفمان نے کہا کہ ایسے کسی بھی فیصلے میں کلیدی اہمیت کی بات یہ ہو گی کہ آئندہ دنوں اور ہفتوں میں بھی ملکی نظام صحت پر بہت زیادہ بوجھ نہ پڑے۔ انہوں نے کہا، ماہرین کی رائے میں پابندیوں میں یہ نرمی رواں ماہ کے دوسرے نصف حصے میں کی جا سکتی ہے۔‘‘
اب کیمسٹ بھی ویکسین لگا سکتے ہیں:جرمنی میں اب تک عام شہری کورونا ویکسین اپنے ذاتی معالجین یا ویکسینیشن مراکز سے ہی لگوا سکتے تھے۔ اب لیکن وفاقی پارلیمان کی طرف سے متعلقہ قانون میں ترمیم کے بعد آج منگل آٹھ فروری سے ادویات کی دکانوں کے تربیت یافتہ کارکنوں، دندان سازوں اور جانوروں کے ڈاکٹروں کو بھی اجازت مل گئی ہے کہ وہ بھی عام صارفین کو کورونا ویکسین لگا سکتے ہیں۔حکومتی ذرائع کے مطابق اس فیصلے کا مقصد یہ ہے کہ عوام کو ویکسین لگوانے کے لیے غیر ضروری انتظار نہ کرنا پڑے اور کوئی بھی شہری جہاں سے چاہے، کسی بھی وقت ویکسین لگوا سکے۔
اب تک تین چوتھائی آبادی کی ویکسینیشن مکمل:جرمنی اپنے تقریباً 83 ملین باشندوں کے ساتھ یورپی یونین کا سب سے زیادہ آبادی والا ملک ہے۔ اب تک تقریباً تین چوتھائی جرمن باشندوں (74.4 فیصد) کی کووڈ انیس کے خلاف ویکسینیشن مکمل ہو چکی ہے۔ اس کے علاوہ نصف سے زائد (54.3 فیصد) باشندوں کو بوسٹر کے طور پر تیسری ویکسین بھی لگائی جا چکی ہے۔اس کے باوجود ماہرین کا خیال ہے کہ ملک میں بیماری کے زیادہ خطرات کا شکار سمجھے جانے والے سماجی گروپوں اور بزرگ شہریوں کی کورونا وائرس کے خلاف بہتر حفاظت کے لیے قومی سطح پر ویکسینیشن کی شرح میں مزید اضافہ ناگزیر ہے۔وفاقی جرمن حکومت اس بارے میں تجاویز پر بھی غور کر رہی ہے کہ ملک میں کورونا کے خلاف ویکسینیشن کو قانوناً ہر کسی کے لیے لازمی کر دیا جائے۔ ان تجاویز پر پارلیمان میں بحث جاری ہے اور کسی حتمی قانون سازی میں ابھی کئی ہفتے یا چند ماہ بھی لگ سکتے ہیں۔