عدالت نے استاذ کا تبادلہ بر وقت نہ ہونے پر اسکول انسپکٹر پر جرمانہ عائد کیا
کلکتہ،فروری۔ اساتذہ کے تبادلے کے حکم نامے پر تین سال سے عمل درآمد نہیں ہونے کی وجہ سے کلکتہ ہائی کورٹ نے شمالی 24 پرگنہ ضلع کے اسکول انسپکٹر (ڈی آئی) کو پانچ ہزار روپے کا جرمانہ ادکرنے کی ہدایت دی ہے۔ عدالت نے انہیں جرمانہ کی رقم اپنی جیب سے اگلے 15 دنوں میں اسٹیٹ لیگل سروسز اتھارٹی کے فنڈ میں جمع کرانے کی ہدایت دی ہے۔ جمعہ کو کلکتہ ہائی کورٹ کے جسٹس ابھیجیت گنگوپادھیائے نے اسکول انسپکٹر کو مزید ہدایت دی کہ وہ اگلے سات دنوں میں اساتذہ کے تبادلے کو یقینی بنائیں۔ جسٹس گنگوپادھیائے کی سنگل بنچ نے یہ بھی کہا کہ کیس کی دو ہفتوں میں دوبارہ سماعت کی جائے گی تاکہ یہ دیکھا جا سکے کہ آیا مقررہ وقت کے اندر حکم کی تعمیل ہوئی ہے یا نہیں ہے۔گوپال مہتو ایک دہائی قبل کٹوا ہائی اسکول میں بنگالی ٹیچر کے طور پر بحال ہوئے تھے۔ بعد میں انہوں نے کیننگ کے تنگراکھلی ہائی اسکول میں ٹرانسفر کے لیے درخواست دی کیونکہ وہاں آسامیاں تھیں۔ لیکن اسکول انسپکٹر کی تاخیر کی وجہ سے یہ کارگر نہ ہو سکا۔ جس کے بعد ٹیچر نے ہائی کورٹ سے رجوع کیا۔ اس معاملے میں، عدالت نے 2019 میں گوپال کے تبادلہ کا حکم دیا۔ اس کے بعد دو سال گزر چکے ہیں۔ استاد نے شکایت کی کہ ابھی تک ان کا تبادلہ نہیں کیا گیا۔ انہوںنے دوبارہ عدالت سے رجوع کیا۔جمعہ کو کیس کی سماعت کے دوران، شمالی 24 پرگنہ ضلع کے اسکول انسپکٹر کو جسٹس گنگوپادھیائے نے سرزنش کی۔ ہائی کورٹ نے فوری طور پر استاد کے تبادلے کا حکم دیا اور کام میں تاخیر پر جرمانہ کیا۔تاہم دوپہر میں کیس کی سماعت کے دوران اسکول انسپکٹر نے جرمانہ معاف کرنے کی درخواست کرتے ہوئےعدالت کو بتایا کہ غلط فہمی ہوئی ہے۔ تاہم عدالت کے حکم کے مطابق استاد کا تبادلہ وقت پرکردیا جائے گا۔۔ جج نے ان کی درخواست منظور کر لی۔ریاستی حکومت نے اساتذہ کی ان کے گھر منتقلی کے لیے ‘اتاشری پورٹل شروع کیا ہے۔ ریاست میں بہت سے ایسے اساتذہ ہیں جو اپنے خاندانوں کو چھوڑ کر دور کام کر رہے ہیں۔ متعلقہ پورٹل میں درخواست کی بنیاد پر ایسے اساتذہ کو قریبی اسکول میں تبادلہ کیا جاتا ہے۔