یمن میں ایرانی اسلحہ پڑوسی ممالک کیلیے خطرہ ہے:وزیراعظم
صنعاء،جنوری۔یمن کے وزیراعظم مْعین عبدالملک نے زور دے کر کہا ہے کہ یمن میں حوثیوں کے ہاتھ میں موجود ایرانی ہتھیار پڑوسی ممالک اور بین الاقوامی جہاز رانی کے لیے یکساں خطرہ ہیں۔انہوں نے العربیہ/الحدث سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ایران پورے ملک کو کنٹرول کرنے کے لیے مارب کو کنٹرول کرنا چاہتا ہے۔انہوں نے واضح کیا کہ شبوہ، البیضاء اور الضالع محور کی بحالی مارب محاذ کی حمایت کرتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایران حوثی ملیشیا کو آئینی فوج کے خلاف محاذوں پر لڑائیوں میں معیاری ہتھیار فراہم کرتا ہے۔یمنی وزیراعظم نے ملیشیا کے خلاف مختلف محاذوں پر فوجی کارروائیوں کے منظر نامے میں ایک بنیادی تبدیلی کے وجود کی تصدیق کی۔گذشتہ دنوں شبوہ میں آئینی افواج کی پیشرفت پر وزیر اعظم نے وضاحت کی کہ یہ اقدامات اس بات کی نمائندگی کرتے ہیں کہ ریاض معاہدہ حوثی ملیشیا کا مقابلہ کرنے کے لیے افواج کو متحد کرنے کی کوشش ہے۔انہوں نے زور دے کر کہا کہ یمنی ان اختلافات سے تنگ آچکے ہیں جو حوثیوں سے ملک کی آزادی کو مکمل کرنے میں تاخیر کا باعث ہیں۔انہوں نے واضح کیا کہ ریاض معاہدہ تمام شعبوں میں اصلاحات اور یمنی قوم کی صفوں کو متحد کرنے کا ایک نادر موقع ہے۔قابل ذکر ہے کہ یمنی فوج نے گذشتہ چند دنوں کے دوران شبوہ، البیضاء اور الضالع کے محاذوں پر پیش رفت کی ہے تاکہ مآرب گورنری کا دفاع کیا جاسکے۔گذشتہ فروری (2021) سے ایرانی حمایت یافتہ ملیشیا نے تیل کی دولت سے مالا مال مآرب گورنری کے خلاف ایک مہم شروع کر رکھی ہے تاکہ اسے کنٹرول کیا جا سکے۔